• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے یوم شہادت پر پشاور میں جلسہ

Congregation In Peshawar About Hazrat Umar Farooq Rtas Martyrdom

خلیفہ دوم حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے یوم شہادت کے موقع پر پشاور میں جلسے کا انعقادکیاگیا، مقررین نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اسلام کے لئے گراں قدرخدمات پر روشنی ڈالی۔

یوم شہادت حضرت عمررضی اللہ تعالی عنہ کےموقع پر اہلسنت والجماعت نے گھنٹہ گھرپشاور کے قریب جلسہ کیا۔

جلسے سے خطاب میں مقررین نے فاروق اعظم کی دین اسلام کے لئے گراں قدرخدمات پر روشنی ڈالی ۔

مقررین کاکہناتھا کہ خلیفہ دوم حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کو مرادرسول صلی اللہ علیہ وسلم ہونےکااعزازحاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کےنظام ،زرعی اصلاحات اورآبپاشی کےنظام سمیت دیگرشعبہ جات کی بنیاد فاروق اعظم کےدور خلافت کی اہم خصوصیات ہیںجو آج بھی دنیا بھر کے لیے مشعل راہ ہیں۔

مراد رسول صلی اللہ علیہ وسلم کہلانے اورفاروق اعظم کالقب پانے والےخلیفہ دوم حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کی قبولیت اسلام سےمسلمانوں کونئی قوت حاصل ہوئی اور دین اسلام کے فروغ کی راہیں کھل گئیں۔

انہوں نے اپنے دورخلافت میں کئی شعبوں کی بنیاد رکھی جس سےرہتی دنیاتک انسانیت استفادہ کرتی رہےگی۔

خلیفہ دوم حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کو مرادرسول صلی اللہ علیہ وسلم ہونےکااعزازحاصل ہے، ان کی کئی آراءکوایسی قبولیت حاصل ہوئی کہ ان کی تائید میں آیات قرانی کانزول ہوا، ان میں مسجد حرام میں مقام ابراہیم پرنمازپڑھنے،شراب کوحرام قرار دینے اور پردے کے حوالے سے آراء شامل ہیں۔

نظام عدل،زرعی ومالیاتی اصلاحات، جیلوں،سراؤں اورآبپاشی کےنظام سمیت درجنوں شعبوں کی بنیاد اورترقی کا سہرافاروق اعظم کے سر ہے۔

ان کے دور خلافت میں قانون کی حکمرانی اورعدل وانصاف کایہ عالم تھا کہ دنیا میں ان کی پہچان حق وباطل میں فرق کرنے والےفاروق کےنام سے ہوئی۔

حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ سجدے کی حالت میں تھے کہ حملہ آورنےخنجروں کے وارکرکےان کوزخمی کیا اوریکم محرم الحرام کوفاروق اعظم اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

انہیں آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وسلم کےپہلومیں ابدی نیند سونےکااعزازبھی حاصل ہے۔

 

تازہ ترین