• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن میں ’’اوبر‘‘ ٹیکسی سروس پر پابندی عائد ،اجازت نامہ منسوخ

Uber Taxi Service Banned In London App Loses Their License To Operate

لندن میں ”اوبر“ ٹیکسی سروس کا اجازت نامہ منسوخ کر دیا گیا ہے،کمپنی پر ضابطہ اخلاق اور قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

برطانیہ کی مواصلات وٹرانسپورٹ اتھارٹی نے موبائل فون ایپلی کیشن کے ذریعے ٹیکسی فراہم کرنے والی بین الاقوامی کمپنی ”اوبر “ پر قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کا اجازت نامہ واپس لےلیاہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق پرمٹ منسوخی کی صورت میں لندن میں اوبر سے وابستہ 40 ہزار ڈرائیورز اور 35 لاکھ عام شہری بھی متاثر ہو سکتے ہیں جنہیں فون پر ٹیکسی کی سہولت حاصل ہے۔

لندن ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے اوبر کا پرمٹ واپس لینے اور اس کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ کمپنی نے متعدد بار دی گئی وارننگ پر کوئی جواب نہیں دیا۔

ٹیکسی کمپنی کو متعد مرتبہ خبردار کیا گیا اس کی سروس مسافروں کی سلامتی اور تحفظ کے معیار پر پوری نہیں اترتی، نیز اس کمپنی کے ڈرائیوروں کی سواریوں کے ساتھ بدسلوکی کی شکایات بھی عام تھیں،تاہم اوبر فیصلے کے خلاف 21 روز میں اپیل کرسکتی ہے۔

لندن ٹرانسپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ اوبر کمپنی کی جانب سے کئی خامیوں کا ارتکاب کیا گیا، اس کے ساتھ وابستہ مرد وخواتین ڈرائیوروں کا عدالتی ریکارڈ جمع نہیں کرایا جاتا۔

لندن کے میئر صادق خان نے اوبر ٹیکسی کمپنی کے خلاف کئے گئے فیصلے کی تائید کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ شہر میں کرائے پر ٹیکسی کی سروس فراہم کرنے والی کسی بھی کمپنی کو قوانین کی سختی سے پابندی کرنا ہو گی۔

تازہ ترین