لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ سراؤں کو والد کے نام کی جگہ’ گرو‘ کانام لکھوانے کی اجازت دےدی، گرو شناختی کارڈ بنواتے وقت اپنے چیلوں کی بھی رجسٹریشن کرائے گا۔
لاہورہائیکورٹ کےجسٹس عابدعزیز شیخ نےنارروال کےرہائشی خواجہ سرا میاں آسیہ کی درخواست پر سماعت کی۔
میاں آسیہ کا مؤقف تھاکہ نادرا کی جانب سےاس کاشناختی کارڈ نہیں بنایا جارہا، اس کی خواہش ہےکہ شناختی کارڈ پر ولدیت کی جگہ اس کے گرو کا نام لکھا جائے۔
نادرا نےخواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کے حوالے سے پالیسی عدالت میں پیش کر دی اورمیاں آسیہ کی ولدیت کے خانےمیں گرو کا نام درج کرکے شناختی کارڈ بنا کر عدالت میں پیش کردیا۔
عدالت نےخواجہ سراؤں کو والد کے نام کی جگہ گرو کانام لکھوانے کی اجازت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ گرو اپنا شناختی کارڈ بنواتے وقت چیلوں کی رجسٹریشن کرانے کابھی پابند ہوگا۔
عدالتی فیصلےکے بعد خواجہ سراؤں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، ان کا کہنا ہے کہ اب نہ صرف وہ اپنے شناختی کارڈز بنوا سکیں گے بلکہ بطور ووٹرز بھی اپنا اندراج کرائیں گے۔