اسرائیل کے انتہا پسند وزیر دفاع ایویگڈور لائبرمین نے انکشاف کیا ہے کہ بشار الاسد شام میں جاری خانہ جنگی میں فتح یاب ہورہے ہیں اور اب وہ اپنے سابق دشمنوں کا پیچھا کررہے ہیں، انکا پلہ بھاری ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیردفاع ایویگڈور نے اسرائیل کی ایک ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بشار الاسد جنگ میں ایک فاتح کے طور پر سامنے آئے ہیں اور اچانک ہر کوئی ان کے نزدیک آنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں دیکھ رہا ہوں کہ اب ممالک کی ایک لمبی قطار ہے جو بشارالاسد کی مدح سرائی کررہے ہیں۔ان میں مغرب اور اعتدال پسند مسلم ریاستیں بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھاروس کی شام میں 2015ء میں فوجی مداخلت کے بعد سے صدر اسد کی قسمت میں ڈرامائی تبدیلی رونما ہوئی ہے۔
روسی کمک آنے کے بعد شامی فوج اپنے پاؤں پر کھڑی ہو چکی ہے۔اس نے گذشتہ مہینوں کے دوران باغی گروپوں کے خلاف لڑائی میں پے در پے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور باغیوں کے زیر قبضہ کئی بڑے شہروں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
اسرائیل ماضی میں بشارالاسد سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کرتا رہا ہے لیکن وہ پڑوسی ملک میں جاری خانہ جنگی میں کوئی زیادہ ملوث نہیں ہوا ہے۔ البتہ اس کے لڑاکا طیارے حزب اللہ کے جنگجوؤں یا ایرانی کمانڈروں پر حملے کرتے رہے ہیں اور شام میں اسلحہ ڈپووں کو بھی فضائی حملوں میں نشانہ بنایا تھا۔
اسرائیل نے شام کے اتحادی، ایران پر لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو جدید ہتھیارفراہم کرنے کا الزام عاید کیا تھا اور اسی کو جواز بنا کر شامی فوجی قافلوں یا فوجی تنصیبات پر بمباری کی تھی ، اوراسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے گذشتہ برس ایک بیان میں شام میں فضائی حملوں کا اعتراف کیا تھا۔