• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قدرتی آفات سے بچائو کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ سن 2016 میں قدرتی آفات کے واقعات میں 5فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ برس 315 قدرتی آفات کے واقعات میں 8250 افراد ہلاک ہوئے، 15 برسوں میں سونامی بدترین قدرتی آفت رہی۔

آج پوری دنیا میں Resilience: Saving Lives Today, Investing for Tommorow  کے عنوان کے تحت منایا جارہا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے خطوں میں کی جانے والی امدادی کارروائیوں میں عملی معاونت کا بھی حصہ بننا ہے۔

قدرتی آفات سے ہرسال دنیا کے کئی خطے زد میں آجاتے ہیں کہیں زلزلہ کہیں سیلاب کہیں خشک سالی اور کہیں سمندری طوفان غرضیکہ مختلف النوع قدرتی آفات سے ہر سال دنیا کے متعدد خطے متاثر ہوجاتے ہیں ایسے میں ان خطوں میں بسنے والے افراد کی عملی معاونت میں خصوصی کردار کی ضرورت رہتی ہے۔

قدرتی آفات سے بچائو کے عالمی دن کے حوالے سے جنگ ڈیولپمنٹ رپورٹنگ سیل نے مختلف ذرائع سے جو اعداد و شمار حاصل کئے ہیں اس کے مطابق 2016ء میں قدرتی آفات کی تعداد میں 5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس سے ہونے والی ہلاکتوں میں 58 فیصد کمی ہوئی۔

نیچرل ڈیزاسٹر رپورٹ برائے 2016ء کے اعداد و شمار کے مطابق 2015ء میں عالمی سطح پر قدرتی آفات کے 302 واقعات رونما ہوئے جو 2016ء میں بڑھ کر 315 ہوگئے جبکہ 2015ء میں 19532 افراد قدرتی آفات کے باعث ہلاک ہوئے اور 2016ء میں ایسے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 8250 ہوگئی۔

 

تازہ ترین