کوئٹہ کےسول اسپتال میں بلوچستان کےواحد ٹراما سینٹرکوقائم ہوئےایک سال گزرگیامگر نہ تو اس سینٹرکو اب تک مکمل طور پر فعال کیاجاسکا اور نہ ہی مطلوبہ تربیت یافتہ عملہ اورڈاکٹرزہی تعینات کئےجاسکے۔
صوبےکےسب سے بڑےسرکاری اسپتال، صوبائی سنڈیمن ہیڈکوارٹراسپتال میں8اگست کےسانحے کےبعدعدالتی کمیشن کےحکم پر ٹراماسینٹرنےگزشتہ سال دس اکتوبرکوکام شروع کیاتھا۔
خودمختار ٹیچنگ ادارہ قراردئیےجانےکےباوجود ٹراماسینٹرکو نہ تو اب تک پاکستان میڈیکل اینڈڈینٹل کونسل اور نہ ہی کالج آف فزیشنزاینڈسرجنزسےتسلیم کرایاجاسکا اورنہ ہی یہاں اعلان کردہ ماہر ڈاکٹروں اورعملےکی 130اسامیاں ہی پر کی جاسکیں ،یہی نہیں ٹراماسینٹر میں دیگرضروری سہولیات کابھی فقدان ہے۔
مطلوبہ بھرتیاں نہ ہوناتو ایک مسئلہ ہے ہی ٹراماسینٹر کےتین میں سے دوآپریشن تھیٹرز اب بھی غیرفعال ہیں ۔
دوسری جانب متعلقہ حکام کی ہٹ دھرمی اب بھی قائم ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ ٹراماسینٹرمکمل فعال ہے۔