عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے کہا ہے کہ کرکوک اور شمالی عراق کے عوام کی سلامتی ہمارا فرض ہے جس کے لئے ہم نے انہیں یقین دلایا ہے۔
ترک خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے سرکاری ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کرکوک کے عوام سے عراقی فوج کے ساتھ تعاون کی اپیل کرتے ہیں تاکہ ان کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ ملکی آئین اور سالمیت کا دفاع کرے، ہماری حکومت اس وقت داعش کے خلاف جنگ میں مصروف عمل ہے البتہ شمالی عراقی انتظامیہ کے بعض رفقائے کار ذاتی مفادات کوعوامی مفادات پر ترجیح دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عراق کی مرکزی حکومت نے کردستان ریجنل حکومت کی فورسز(پیشمرگہ )کو اتوار کی صبح دو بجے تک کرکوک کے مختلف مقامات سے دستربرداری کا الٹی میٹم دے رکھا تھا اور جس پر اب تک عملدرآمد نہیں ہوسکا ہے۔
دریں اثنا عراقی ٹی وی کے مطابق عراقی فوج نے بغیر لڑائی اور مزاحمت کے شہر میں داخل ہوکر وفاقی حکومت کی عمل داری قائم کردی ہے۔ اس دوران وزیراعظم حیدر العبادی کے حکم پر شہر کے اہم سرکاری عمارتوں اور تیل کی تنصیبات پر قومی جھنڈے لہرادئیے گئے ہیں۔
ملکی ٹیلی وژن پر تقریر کرتے ہوئے العبادی نے کہا کہ وہ اپنے ملک کے کرد عوام پر کوئی جنگ مسلط کرنے کی کوشش میں نہیں ہیں، بلکہ ملکی یکجہتی اور سالمیت کو برقرار کرنے کی خاطر فوجی اقدام پر مجبور ہوئے۔
یاد رہے کرکوک اور اس کے اطراف میں گزشتہ روز سے عراقی فوج اور کرد بیشمرگہ فوج کے درمیان شروع ہونے والی مسلح جھڑپیں پیر کی صبح تک جاری رہی، دونوں جانب کے درمیان بھاری ہتھیاروں سے گولہ باری کا تبادلہ بھی کیا گیا تھا۔
خودمختار صوبہ کردستان کے صدر مسعود بارزانی کی جماعت کردستان ڈیموکریٹک پارٹی نے وزیر اعظم حیدر العبادی پر عراق کو عملا ایران کے زیر تسلط کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔