• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان:52 فیصدآبادی خطِ غربت سے نیچےزندگی گزارنے پر مجبور

52 Percent Of The Balochistan Population Is Forced To Live Below The Poverty Line

بلوچستان میں 52 فیصدسے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہےلیکن بدقسمتی سےصوبائی حکومت کے پاس اس کے حل کے لیے کوئی جامع منصوبہ نہیں ہے ۔

غربت کے حوالے سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق ملک میں فاٹا کے بعد سب سے زیادہ غربت بلوچستان میں ہے جہاں 52فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں ۔ کئی حکومتیں آئیں اور چلی گئیں مگر صوبے میں غربت کی شرح کم ہونے کے بجائے بڑھتی ہی چلی گئی۔

ستر سال سے کسی نے بھی غربت کے خاتمے اور غربت مٹانے کیلئے اقدامات نہیں کئے ۔

بلوچستان میں غربت کی سب سے بڑی وجہ بے روزگاری اور تعلیم کی کمی ہے،سرکاری ونجی ملازمتیں نہ ہونے کی وجہ سے بے روزگارنوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ حکومت کے پاس غربت کے خاتمے کے لیے دلاسوں کے سوا کچھ نہیں ہے ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاں غربت زیادہ ہوتی ہے ،وہاں جرائم جنم لیتے ہیں ، صوبے کو بےامنی اور جرائم کی دلدل سے نکالنے کا واحد حل غربت کا خاتمہ ہے ۔

تازہ ترین