یورپی یونین کی کونسل نے افغانستان کیلئے نئی حکمت عملی کی منظوری دے دی ۔یورپی یونین اور اس کے رکن 28 ممالک نے اس حکمت عملی میں افغانستان میں امن، استحکام اور خوشحالی کیلئے طویل مدت کی پالیسی کا اعادہ کیا اور یہ عہد کیا کہ وہ افغانستان میں پائیدار ترقی کیلئے حمایت جاری رکھیں گے۔
یورپی یونین کی نمائندہ خصوصی فیڈریکا موغیرینی کے مطابق یورپی یونین نے افغانستان کے بارے میں ایک نئی حکمت عملی پر اتفاق کر لیا ہے۔ یہ حکمت عملی گزشتہ جولائی کے مشترکہ اعلامیے کی بنیاد پر ترتیب دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان لوگ امن و خوشحالی کے حقدار ہیں اور یورپی یونین کی حیثیت سے ہم افغانستان کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی افغانستان میں جمہوری اصلاحات ، قانون کی حکمرانی، انسانی حقوق اور امن کی بحالی کیلئے حمایت فراہم کرتے رہیں گے۔
موغیرینی کا کہنا تھا کہ اس حکمت عملی سے نہ صرف افغان عوام کو بلکہ تما م تر خطے اور بین الاقوامی برادری کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ یورپی یونین کینمائندہ نے کہا کہ امن کی کوششوں میں خود افغانوں کو کلیدی کردار ادا کرنا ہو گا تاہم اس سلسلے میں خطے کے ممالک اور بین الاقوامی برادری کی حمایت نہایت اہم ہو گی۔ اس سلسلے میں افغان عوام یورپی یونین پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔
افغانستان کیلئے یورپی یونین کی نئی حکمت عملی میں چار ترجیحات شامل کی گئی ہیں جن میں امن، استحکام اور علاقائی سلامتی کی کوششوں کو آگے بڑھانا، جمہوریت کو فروغ دینا، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کی پاسداری کو یقینی بنانا اور گڈ گورننس ، خواتین کو اختیارات دینا اور ایسی اقتصادی ترقی اور انسانی وسائل کے فروغ کی حمایت کرنا جس میں ہجرت سے متعلقہ چیلنجوں سے نمٹنے کی گنجائش موجود ہو، شامل ہیں۔