• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لوگ میسج کرتے ہیں موجودہ حالات پر ایکشن لیں، چیف جسٹس پاکستان

People Message Me To Take Action On Current Situation Cjp

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ لوگ میسج کرتے ہیں کہ موجودہ حالات پر ایکشن لیں، ملکی مفاد اور ادارے کی ساکھ کو بھی دیکھنا ہے، جذباتی نہیں ہیں، پارلیمنٹ اور پارلیمنٹرین باعزت ہیں، عدلیہ پر تنقید کرنے والے سمجھیں، یہ ان کا بھی ادارہ ہے۔

عدالت نے جہانگیر ترین کے وکیل کی جانب سے ایس ای سی پی آرڈیننس کی بعض شقیں چیلنج کرنے پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا۔

چیف جسٹس نے جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی سماعت کے آغاز پر کہا کہ گزشتہ روز کی آبرزرویشنز سے کیس کے حوالے سے میڈیا میں غلط تاثر دیا گیا، آبرزرویشن فیصلہ نہیں،ایشو کو سمجھنے کے لیے ہو تی ہے ، فیصلہ خلاف آجائے تو سرتسلیم خم کرنا چاہیئے، فیصلوں پر تنقید ہو سکتی ہے لیکن عدلیہ اور ججز کی تضحیک نہیں ہونی چاہیئے۔

کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر مہمند سے کہا کہ آپ کے کیس پر بات نہیں کر رہے، لیکن بتائیں کہ کیا چیٹنگ ، بے ایمانی ہے ؟ وکیل نے کہا جی ہاں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا فراڈ بددیانتی پر مبنی عمل ہے؟ سکندر بشیر نے جواب دیا جی ہاں۔

چیف جسٹس نے کہا کیا کسی کو دھوکا دے کر اثاثے سے محروم کرنا بھی بددیانتی ہے؟ جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا کیا محض الزامات دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ فراڈ ہے، اب تک بددیانتی سے متعلق جتنے فیصلے آئے وہ ڈکشنری کے معانی دیکھ کر کیے گئے ، لیکن62ون ایف کا گہرائی میں تجزیہ نہیں ہوا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ دیانتداری کے کیا معیارات ہیں ہمیں اس کو دیکھنا ہے؟ ہمیں دیانتداری کے ا سکوپ کو بھی طے کرنا ہے، والدین کا بچوں سے ’’پاپا گھر پر نہیں ‘‘کہلوانا بھی ایک طرح کی بے ایمانی ہے، وکلاء نے آئین کے 62ٹو ون ایف پر عدالت کی معاونت کرنی ہے۔

جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر نے کہا کہ ایس ای سی پی تنازع میں پڑنا نہیں چاہتے تھے،اس لیے ازالے کی رقم ادا کی، سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی سیکشن 15 - اے اور بی آئین سے متصادم ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اس پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کریں گے، الزام ہے کہ جہانگیر ترین نے ملازمین کے ذریعے حصص خریدے ، یہ ملازمین ان کے بے نامی دار تھے۔

جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا آرٹیکل62کا اطلاق صرف کرپشن پر نہیں ہو تا ،جعلی اسناد پر بھی ارکان نا اہل ہوئے، کیس کی آئندہ سماعت اب پیر کو ہو گی۔

تازہ ترین