کیرالہ ہائی کورٹ کا کہنا ہے تمام بین المذاہبی ،یابین المسالکی شادیاں ،لوجہاد،نہیں ہوتیں۔ان کو لو جہاد قرار دینا غیر آئینی ہے۔
کیرالہ ہائی کورٹ نے تمام بین المذاہبی،بین المسالکی شادیوں کو لوجہاد قرار دینے کے معاملے کو غلط قرار دیتےہوئے کہا کہ ایسی شادیوں کی درحقیقت حوصلہ افزائی کی جانی چاہیئے۔
کیرالہ ہائی کورٹ نے یہ بیان ہندو لڑکی سروتھی کی مسلمان لڑکے انیس سے شادی کے کیس کی سماعت کے دوران دیا،ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں سروتھی کو انیس کےساتھ جانے کی اجازت دیتےہوئے کہا کہ ان دونوں کی شادی کسی دبائو کے تحت نہیں ہوئی۔