• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فضائی ٹریفک کنٹرول کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

آج پوری دنیامیں فضائی ٹریفک کنٹرول کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر فضائی ٹریفک کو درپیش مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ ایسا اقدامات بھی اٹھانا ہے جس سے ان مسائل کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے تدارک کیا جاسکے تاہم مسائل پر قابو پانا مشکل نظر آتا جا رہا ہے ۔

ایک طرف فضائی ٹریفک میں اضافہ بدستور جاری ہے تو دوسری جانب ڈرونز بھی فضائی ٹریفک کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکے ہے ۔ عالمی سطح پر فضا ء میں ایک کروڑ ڈرونز کی موجودگی فضائی ٹریفک کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ بن چکی ہے ماہرین کے مطابق اگر ان ڈرونز کو کم نہ کیا گیا تو یہ فضائی ٹریفک کے لیے مستقبل میں بڑا خطرہ بن سکتے ہیں ۔

سن 2016ء فضائی حادثات کے حوالے سے قدر بہتر رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس فضائی حادثات میں 16فیصد جبکہ اس سے ہونے والی ہلاکتوں میں 44کمی ہوئی ہے۔

پانچ بڑے حادثات روس ،کولمبیا،مصراور پاکستان میں ہوئے ۔ 2015ء کے دوران دنیا میں کل 12حادثات میں 661افراد ہلاک ہوئے جبکہ 2016ء میں 10فضائی حادثات میں 361افراد ہلاک ہوئے ۔

فضائی ٹریفک کے عالمی دن کے حوالے سے جنگ ڈیولپمنٹ رپورٹنگ سیل نے مختلف ذرائع سے جو اعدادو شمار حاصل کئے ہیں اس کے مطابق گزشتہ برس سب سے بڑا جان لیوا حادثہ روس میں پیش آیا جس میں جہاز میں سوار 92افراد ہلاک ہوئے جبکہ دوسرا بڑا حادثہ کولمبیا میں ہوا جس میں 77افراد میں سے 71ہلاک ہوئے۔

تیسرا بڑا حادثہ مصر میں ہوا جس میں سوار 66افراد ہلاک ہوئے چوتھا بڑا حادثہ بھی روس میں ہوا جس میں 62افراد ہلاک ہوئے جبکہ سال کا پانچواں بڑا حادثہ پاکستان میں رونما ہوا جس میں سوار تمام 48مسافر جاں بحق ہوئے ۔

 

تازہ ترین