افغانستان میں اغوا ہونے والے پاکستانی انجینئر فیض احمد کی بازیابی کےلیے لواحقین نے اسلام آباد پریس کلب کے باہر احتجاج کیا، فیض احمد کو 21اگست کو اس کی کمپنی سے اغوا کیا گیا تھا۔
احتجاج کرنے والے لواحقین کا مطالبہ تھا کہ چیف جسٹس اور آرمی چیف پاکستانی شہری کو بازیاب کروائیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جس کمپنی کے لیے انجینئر فیض احمد کام کرتے تھے وہ کمپنی ان کی بازیابی کے لیے تعاون نہیں کر رہی، حالانکہ کمپنی نے یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ اس سلسلے میں تعاون کرے گی۔
لواحقین کا مطالبہ ہے کہ کمپنی کو شامل تفتیش کیا جائے، اغوا سے ایک دن قبل فیض احمد کی کمپنی کے حکام سے بحث و تکرار ہوئی تھی۔
لواحقین نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ فیض احمد کی بازیابی کیلئے اقدامات کرے۔