• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کے کسی بھی ملک سے کوئی پیر س جائے اورشہرہ آفاق ’لوور میوزیم‘ نہ دیکھے ایسا کم کم ہی ہوتاہے کیونکہ ’لوور میوزیم‘ سیاحوں کے لئے ایک خاص کشش رکھتاہے ۔

اگر آپ کے لئے ’لوور میوزیم‘ دیکھنے پیرس جانا مشکل ہوتوآپ متحدہ عرب امارات میں بھی اس کی سیرکرسکتے ہیں۔

ابوظہبی میں کھلنے والا ’لوورمیوزیم‘ فرانس سے باہر ’لوور‘ نام کا پہلا میوزیم ہے۔

یواے ای سے 30سالہ معاہدے کے تحت فرانس ’لوور ابوظہبی‘ کے لئے نہ صر ف ماہرین بلکہ عارضی طورپر آرٹ کے نمونے بھی فراہم کرے گا اور نمائشوں کا اہتما م بھی کرے گا۔ یہ تمام خدمات ایک بلین یوروکے عوض فراہم کی جائیں گی۔

فرانس کا’ لوور میوزیم‘ سال2037ء تک اپنا نام استعمال کرنے کے بدلے 400ملین یورو کا شیئر وصول کرے گا۔

’لوور ابوظہبی‘عرب دنیا کا پہلا بین الاقوامی میوزیم ہے جس میں آرٹ کے 600فن پارے رکھے گئے ہیں۔ایک عشرے سے زائد وقت میں تیارہونے والے ’لوور ابوظہبی‘ کاافتتاح ہواتو اس کے ابتدائی وزیٹرزمیں فرانسیسی صدرایمونئیل میکراں بھی شامل تھے۔

میوزیم کے افتتاح کے موقع پرایشیائی اور افریقی ثقافتی طائفوں نے اوپن ائیر حصے میں شاندار پرفارمنس دی۔

میوزیم دیکھنے کے شائقین کی لمبی قطاریں نظرآئیں۔

ایک خاتون کا کہنا تھامختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اس طرح ایک ساتھ دیکھنا خوشگوارتجربہ ہے۔

ایسا ہم جب دیکھتے تھے جب کسی باہر ملک جاتے تھے اب یہ نظارہ امارات میں ہی دیکھنے کو مل گیا۔

’لوورابوظہبی‘میں جدید اندازکے ساتھ عرب خطے کی روایات کے امتزاج کوبہت خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے۔

’لوورابوظہبی‘ امارات کا پہلا میوزیم ہےجبکہ دومزید میوزیمزکھولنے کی بھی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

 

تازہ ترین