سرحد پار افغانستان کی جانب سے آنے والے دہشت گردوں کے باجوڑ ایجنسی میں حملے پر افغانستان کے پاکستان میں متعین سفیر عمر زخیل وال کو دفتر خارجہ طلب کرکے ان سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔
اس موقع پر انہیں احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا جس میں دہشت گردوں کے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کی چیک پوسٹوں پر افغانستان کی جانب سے آنے والے دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں پاک فوج کے کیپٹن جنید حفیظ اور سپاہی رحم شہید ہوئے تھے۔
آئی ایس پی آر نے اس حوالے سے کہا تھا کہ باجوڑ ایجنسی میں سرحد پار افغانستان کے علاقے سے آنے والے دہشت گردوں نے پاک فوج کی چیک پوسٹس پر حملہ کیا ،حملے کے نتیجے میں پاک فوج کے کیپٹن اور سپاہی شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ اس موقع پر پاک فوج نے دہشت گردوں کےخلاف بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں 8 تا 10 دہشت گرد ہلاک جبکہ کئی زخمی ہو کر افغانستان فرار ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان سرحدی و دیگر علاقوں میں افغان حکومت کی رٹ اور کنٹرول نہ ہونے کے باعث دہشت گرد اس قسم کے حملے میں با آسانی کر پاتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا اس حملے پر اپنے ردعمل کے اظہار میں کہنا تھا کہ پاکستان افغان سرحد پر سیکیورٹی نہ ہونے کی قیمت ادا کررہا ہے، جس کے باعث مزید 2 جوان شہید ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنے حصے کا کام کیا اور تمام علاقہ کلیئر کرا لیا، افغان سرحد کے قریب باڑ لگائی اور نئی پوسٹیں بنائیں،اب افغانستان کی جانب سے فریقین کو اس حوالے سے کوششیں کرنی چاہئیں۔
ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ سرحدکے دونوں جانب فوجیوں اور شہریوں کی جانیں نہایت قیمتی ہیں، افغانستان کو چاہیے کہ بارڈر سیکیورٹی میں اضافہ کرے، اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کو ختم کرے۔