• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھر: صحت سہولیات کا فقدان بدترین ہو گیا

Thar Lack Of Health Facility

تھر میں صحت کی سہولتوں کا فقدان بدترین صورتحال اختیار کر گیا، دیہی علاقوں میں 200 سے زائد ڈسپنسریوں کو فنڈز جاری نہ کیے جانے کے باعث ادویات بھی ناپید ہو گئیں۔

سرکاری اسپتالوں میں زندگی کی جنگ لڑنے والے بچوں کا رونا بلکنا، اپنے ہاتھوں میں اپنی ہی ممتا کا جنازہ اٹھانے والی مائوں کے آنسواور دیہی علاقوں میں ڈسپنسریوں کی بندش سے اپنے گھروں میں ایڑیاں رگڑتے مریضوں کی فریاد کن سنے گا۔

محکمہ صحت تھر پارکر کے مطابق ضلع میں1سول اور 3 تحصیل اسپتال ہیں جبکہ 3 میٹرنٹی ہوم 297 سرکاری ڈسپنریاں، 31 بنیادی صحت مرکز ہیں جن کی اکثریت کا بجٹ ہی منظور نہیں کیا جاسکا۔

تھر میں غذائیت کی کمی اور دیگر امراض سے بچے مر رہے ہیں اور حکمرانوں کو سب ٹھیک دکھائی دے رہا ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مجموعی صحت مراکز میں سے 40 فیصد بند اور دیگر غیر فعال ہیں۔

تازہ ترین