• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Last Mughal King Bahadur Shah Zafar

کسمپرسی کے عالم میں جہاں فانی سے کوچ کرنے والے مغل تاجداربہادر شاہ ظفر کے مقبرے پر آج بھی ادب سے حاضری لگائی جاتی ہے۔

آخری مغل تاجدار کے مقبرے کی شان ہی الگ ہے،پہلے بادشاہ کا خوف اور آداب و القابات تھےلیکن اب احترام ، عقیدت اور قرآنی آیات ہیں جو مقبرے پر کثرت سے پڑھی جاتی ہیں، 155 برس بات بھی اس مغل بادشاہ کا مقام ہندوستان کے کسی بھی بادشاہ سے بلندہے۔

صوفی ازم اور رب سے لگاؤ کے سبب مغل بادشاہوں میں صرف بہادر شاہ ظفر کا مرتبہ صوفی بزرگ کا ہے۔

مقبرے میں داخل ہوں تو ماحول حسرت و یاس کا لگتا ہے ، ایسا درباد جہاں پاکستان، بنگلادیش اور بھارت کے سربراہان مملکت حاضری لگاتے ہیں۔

دہلی لال قلعہ چھوٹنے کا اثر بہادر شاہ ظفر کے دل اور شاعری میں تھا تو وہیں مدینہ میں رسول اللہ ﷺکے روزہ پر حاضری کی آرزو بھی بادشاہ ظفر کے اشعار میں چھلکتی ہے۔ عشق رسولؐ نے بہادر شاہ ظفر کو خوب ممتاز کیا۔

بہادر شا ہ ظفر کی زوجہ اور ملکہ ہند زینت محل کی ایک تصویر ان کی قبر کے ساتھ آویزاں ہے، کسی بھی ملکہ ہند وستان کی یہ واحد اصل تصویر کہی جاتی ہے، لیکن غور سے دیکھیں تو یہ سراسر کسمپرسی کی تصویر ہے۔

آخری مغل بادشاہ بہاد ر شاہ ظفر کا انتقال 7 نومبر 1862 کو ینگون میں ہوا ۔

بادشاہت میں رعایا درخواستیں لے کر آتی تو اب بادشاہت چھننے کے 160 سال بعد لوگ منتیں لے کر آتے ہیں ۔

تازہ ترین