• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیض آباد دھرنا، عدالت نے وزیر داخلہ کو طلب کرلیا

Faizabad Dharna Court Call Interior Minister

فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا ختم نہ کرایا جاسکا ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیرداخلہ اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کرلیا۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونا ضلعی انتظامیہ کی نااہلی اور ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔ابھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہیں۔

دھرنے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت کے دورا ن عدالت نے وزیرداخلہ احسن اقبال اور سیکرٹری داخلہ کو ساڑھے گیارہ بجے طلب کرلیا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سیاسی لیڈرشپ مظاہرین سے خود مذاکرات کررہی ہے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ لاکھوں شہریوں کے حقوق کو نظر انداز نہیں کرسکتے ،چار،پانچ ہزارافراد تمام شہریوں کے حقوق سلب کررہے ہیں،اصل مسئلہ صرف امن و امان کا ہے۔وہ کیا مطالبہ لے کربیٹھے ہیں اس متعلق سوچنا قانون نافذ کرنے والوں اداروں کا کام نہیں۔

انہوں نے پوچھا کہ تاجروں، طالب علموں اور مریضوں کا کیا قصور ہے؟

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ کچھ ایسی باتیں ہیں کھلی عدالت میں نہیں بتائی جاسکتیں۔

جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ جو کچھ کہنا ہے اوپن کورٹ میں بتایا جائے۔ یہی کہنا ہوگامظاہرین کے پاس ہتھیارہیں اورپتھربھی جمع کررکھے ہیں۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے یہ ریمارکس بھی دیے کہ وزیرداخلہ احسن اقبال اورسیکرٹری داخلہ پیش ہوں یا ایک بار قوم کوخطاب کرکے بتادیں حکومت کو کام کرنے نہیں دیاجارہا۔

تازہ ترین