• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Sit Continue In Islamabad

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے وزارت داخلہ کو حکم دیا ہے کہ فیض آباد خالی کرائیں ،اس معاملے پر آپ لوگ اتنے بے بس کیوں ہیں۔

فیض آباد میں 15 روز سے جاری دھرنے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ فیصلے پر عملدرآمد کیوں نہیں ہوا، آپ اس معاملے میں بے بس ہیں ۔

دوسری جانب دھرنا ختم کرنے کے لئے حکومت اور دھرنا کمیٹی کے مابین کوئی مثبت پہلو سامنے نہیں آسکا، دھرنا مظاہرین اپنی جگہ دھرنا دیئے بیٹھے ہیں،طویل بات چیت کے باوجود صورتحال جوں کی توں برقرار ہے۔

وفاقی حکومت اور علما و مشائخ کی کمیٹی کا اجلاس وزارت مذہبی امور میں ہوا، وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال، وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف اور وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی بھی علماء و مشائخ کے ساتھ مل بیٹھےاس کے باوجود مسئلے کا حل تو نہ نکلا لیکن پیر حسین الدین کی سربراہی میں ایک اور کمیٹی بن گئی اور اعلامیے کی صورت میں نئی گائیڈ لائنز بھی سامنے آ گئیں۔

یہ بھی پڑھیئے: دھرنا ختم نہ کرانے پر آئی جی اور چیف کمشنر کو توہین عدالت کا نوٹس

اعلامیے میں کہا گیا ہے عقیدہ ختم نبوت ہمارے دین کی اساس ہے ، اس حوالے سے کسی قسم کی لغزش ، کوتاہی یا غلطی کی گنجائش نہیں ، راجا ظفر الحق کمیٹی کی سفارشات منظر عام پر لائی جائیں ، ذمہ دار شخص کیخلاف ضروری کارروائی کی جائے۔

علماء و مشائخ کے اجلاس میں اس پر اطمینان کا بھی اظہار کیا گیا کہ حکومت نے ختم نبوت سے متعلق سال 2002 سے پیدا ہونے والا آئینی اور قانونی سقم دور کر دیا ہے۔

اعلامیے میں ربیع الاول کے مبارک مہینے کے تقدس کے حوالے سے حکومت اور دھرنا دینے والی مذہبی جماعت سے اپیل کی گئی ہے کہ یہ مسئلہ افہام و تفہیم سے حل کریں ۔

اعلا میے میںیہ بھی کہا گیا کہ راولپنڈی اسلام آباد کے 8 لاکھ سے زائد عوام کو درپیش مشکلات کا فوری ازالہ ہونا چاہیئے ، ہمارا دین انسانوں کے لیے مشکلات نہیں ، آسانیوں کا درس دیتا ہے جبکہ اجلاس کے دوران حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ آپریشن سے حتی الامکان گریز کرے۔

تازہ ترین