حنیف عباسی نےعمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی کیس سے متعلق ٹرسٹ اور بینیفشل مالک پر تحریری گزارشات سپریم کورٹ میں جمع کر ا دیں۔
گزارشات میں کہا گیا ہے کہ بلیک لا ڈکشنری کے مطابق ٹرسٹ، اثاثے کی تعریف میں آتا ہے، ٹرسٹ کا تعلق ہمیشہ کسی نہ کسی جائیداد سے ہوتا ہے تاہم ٹرسٹ کی نوعیت مختلف ہو سکتی ہے لیکن تعریف نہیں۔
ڈکشنری کے مطابق ٹرسٹ کا شمار بھی اثاثے میں ہوتا ہےجبکہ جہانگیر ترین نے اپنے کاغذات نامزدگی میں ٹرسٹ، عمران خان نے آف شور کمپنی کو بطور اثاثہ ظاہرنہیں کیا۔
سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کو آرٹیکل 62 ایف کے تحت نا اہل قرار دیا جائے جبکہ وکیل حنیف عباسی اکرم شیخ نے کہا کہ عدالت کے حکم پر تحریری جواب جمع کرا دیا، اب عدالت پر منحصر ہے کہ محفوظ شدہ فیصلہ کب سناتی ہے۔