• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی آئی اے پرواز میں فلائٹ سیفٹی کی خلاف ورزی سامنے آگئی

Flight Safety Violated In Pia Flight

پی آئی اے کی ٹورنٹو سے کراچی آنے والی براہ راست پرواز پی کے 784 میں فلائٹ سیفٹی کی خلاف ورزی کا معاملہ سامنے آیا ہے، قوانین طیارے میں 10وہیل چئیر مسافر بیٹھانے کی اجازت دیتے ہیں پی آئی اے نے 87 مسافر سوار کرالئے۔

پی آئی اے کی گزشتہ شب ٹورنٹو سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی نان اسٹاپ پرواز پی کے 784 میں 285 مسافر سوار تھے، یہ پرواز بوئنگ 777 طیارے کے ذریعے آپریٹ ہوئی۔

پی آئی اے منوئل کے مطابق طیارے میں زیادہ سے زیادہ 10 وہیل چئیر مسافروں بیٹھائے جا سکتے ہیں، حفاظتی اقدامات کے تحت وہیل چئیر مسافروں کو طیارے کے دروازوں کے پاس نشست دی جا سکتی ہے تاکہ ہنگامی صورتحال میں وہیل چئیر استعمال کرنے والے مسافروں کو طیارے سے فوری باہر نکالا جاسکے۔

لیکن پی آئی اے حکام نے فلائٹ سیفٹی کے ان تمام قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے 16 گھنٹے کی نان اسٹاپ پرواز پر 87 وہیل چئیر مسافر سوار کرالئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پرواز کو کوئی ہنگامی صورتحال پیش آجائے تو وہیل چئیر استعمال کرنے والے 87 معزور، ضعیف اور بیمار مسافروں کو آخر کسی طرح بروقت طیارے سے باہر نکالا جاسکتاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فلائٹ سیفٹی کی اس نوعیت کی خلاف وزری پی آئی اے میں معمول بن گئی ہے، 29 اکتوبر کو پی آئی اے کی امریکا کیلئے آخر پرواز پی کے 712 جو نیویارک سے لاہور آئی اس پر بھی 85 وہیل چئیر مسافر سوار تھے۔

دلچسپ بات یہ کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 2 انسپکٹرز بھی اس پرواز پر موجود تھے، لیکن فلائٹ سیفٹی کی اس سنگین خلاف ورزی پر انھوں نے بھی آنکھیں بند رکھیں،حالانکہ سی اے اے قوانین میں بھی بوئنگ 777 طیارے میں صرف 10 وہیل چئیر مسافروں کو سوار کرانے کی اجازت ہے۔

ادھر پی آئی اے ترجمان کا موقف ہے کہ بعض مسافر کسٹم اور ایمیگریشن میں سہولت کے لئے ویل چیئرکا مطالبہ کرتے ہیں، اور اکثر مسافر چل کر طیارے میں جاتے اور باہر آتے ہیں، ویل چیئر طیارے کےباہر دی جاتی ہے۔

ترجمان کی وضاحت کے باوجود یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ مسافر ٹکٹ خریدتے ہوئے وہیل چئیر کا اندراج کراتے ہیں تو حفاظتی قوانین کے خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک پرواز پر 10 سے زیادہ وہیل چئیر مسافروں کو ٹکٹ کیسے جاری ہوتے ہیں۔

تازہ ترین