• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی کا اجلاس کون حاضر، کتنے غیر حاضر؟

Who Is In National Assembly Meeting Who Is Absent

پاکستان مسلم لیگ ن کے قومی اسمبلی اجلاس میں 165 ارکان حاضر ہوئے، جن میں سے 159 نے ووٹ دیا، خواجہ آصف اور سکندر حیات بوسن سمیت دو لیگی وزراء سمیت 22 ارکان غیر حاضر رہے ۔

عمران خان، مولانا فضل ا لرحمان، محمود خان اچکزئی ، اعجاز الحق، عائشہ گلالئی سمیت کئی ارکان بھی اجلاس میں نہ آئے۔

نا اہل شخص کو پارٹی سربراہ بننے سے روکنے بارے الیکشن ترمیمی بل 2017 ءپر قومی اسمبلی میں رائے شماری ہوئی۔

حاضری ریکارڈ کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے165 ارکان حاضر ہوئے ،4 سے 5 ارکان بغیر ووٹ دئیے چلے گئے ،جن میں وفاقی وزیر احسن اقبال بھی مصروفیات کے باعث رائے شماری سے پہلے ہی چلے گئے۔

حکومتی ارکان میں سے میر ظفر اللہ جمالی نے حکومت کے خلاف ووٹ ڈالا،188 میں سے صرف 22 ارکان غیر حاضر رہے ، ان میں مسلم لیگ ن کے وفاقی وزراء خواجہ آصف ،سکندر حیات بوسن،دوستین ڈومکی بھی شامل تھے۔

دیگر غیر حاضر ارکان میں سر زمین ،نزیر خان ،راجہ مطلوب مہدی،نثار جٹ،خسرو بختیار، رضا حیات ہراج شامل تھے۔

نجف سیال،عمر نزیر خان،بلال ورک،رانا قاسم نون ،چودھری طاہرا قبال،سردارجعفر لغاری،ملک سلطان ہنجرا ،مخدوم زادہ باسط،عالم داد لالیکا،طاہر بشیر چیمہ ، خالد مگسی ،عارفہ خالد اور عاصمہ ممدوٹ بھی غیر حاضر رہے۔

ریکارڈ کے مطابق حکومت کی اتحادی جماعتوں کے 10 ارکان نے حاضری لگائی، تاہم 4 ارکان نے حکومت کے حق میں ووٹ ڈالا ،حکومت کی اتحادی جماعتوں میں جے یو آئی ف کے مولانافضل الرحمان سمیت 8 ارکان،مسلم لیگ فنکشنل کے وفاقی وزیر صدر الدین راشدی سمیت 5 ،محمود خان اچکزئی سمیت پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے 2 ،نیشنل پیپلز پارٹی کے وفاقی وزیر غلام مرتضی جتوئی اور مسلم لیگ ضیا کے رکن اعجاز الحق اجلاس سے غیر حاضر رہے۔

جے یو آئی ف کےوفاقی وزراء اکرم خان درانی اور مولاناامیرزمان نے حکومت کو ووٹ دیا، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی ایک خاتون رکن نسیمہ پانیزئی ،پرویز مشرف کی آل پاکستان مسلم لیگ کے افتخار الدین اور نیشنل پارٹی کے سردار کمال بنگلزئی نے بھی حکومت کی حمایت میں ووٹ دیا۔

ریکارڈ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے 103 ارکان نے حاضری لگائی جبکہ 98 نے ترمیمی بل کے حق میں ووٹ ڈاالا،پی پی کے 40،پی ٹی آئی کے 29 ،ایم کیو ایم کے 19 ،جماعت اسلامی کے 4 اور اے این پی کے ایک رکن نے حاضری لگائی۔

پیپلز پارٹی کے 7 ارکان غیر حاضر تھے، جن میں علی محمد مہر،عامر مگسی،شبیر بجارانی،مخدوم سعید الزمان،بیلم حسنین اور شاہجہان بلوچ شامل تھے،، غلام ربانی کھر کی رکنیت اثاثہ جات کے گوشوارے جمع نہ کرانے پہ معطل تھی۔

تحریک انصاف کے 4 ارکان نہیں آئے، جن میں عمران خان ،عائشہ گلالئی ،مسرت زیب اور ناصر خٹک شامل تھے۔

ایم کیو ایم کے 5 ارکان غیر حاضر تھے، جن میں ڈاکٹر مقبول صدیقی،علی رضا عابدی،سفیان یوسف،آصف حسنین،اقبال محمد علی شامل تھے۔

اے این پی امیر حیدر ہوتی،بی این پی کے عیسی نوری اور 4 آزاد ارکان ساجد طوری،غازی گلاب جمال،شاہ جی گل آفریدی اور زین الہی نے بھی قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

تازہ ترین