• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بنگلہ دیش میں جماعتِ اسلامی کے 6 رہنمائوں کو سزائے موت

Bangladesh Sentences To Death Six Jamaat E Islami Leaders

بنگلہ دیش میں ایک عدالت نے بدھ کو جماعتِ اسلامی کے 6 ارکان کو 1971 کی پاکستان کے خلاف جنگِ آزادی کے دوران جنگی جرائم کے مبینہ الزامات پر موت کی سزا سنادی۔ان افراد کو انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل کے ایک تین رکنی پینل نے سزاسنائی ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش میں ایک عدالت نےملک کی سب سے بڑی مذہبی پارٹی، جماعت اسلامی کے 6 ارکان کو 1971 کی پاکستان کے خلاف جنگِ آزادی کے دوران جنگی جرائم کے الزام میں موت کی سزا سنادی، ان میں ایک سابق رکن پارلیمان بھی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جماعت اسلامی کے ابو صالح محمد عبدالعزیز بھی اس میں شامل ہیں۔

ایک مقامی اخبار کے مطابق ان ملزمان کے خلاف تین الزامات تھے جن میں لوٹ مار ، ضلع گائے بندھا کے موجامالی گاں میں ایک ہندو کے قتل، چھاتر لیگ (عوامی لیگ کی طلبہ جماعت) کے رہنما کے قتل، اور پانچ یونینوں کے چیئرمین اور اراکین سمیت 13 افراد کا قتل شامل ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ سال بھی جماعت اسلامی کے امیر 72 سالہ مطیع الرحمان نظامی کو سنہ 1971 کی جنگ آزادی کے دوران جنگی جرائم کے ارتکاب پر پھانسی دے دی گئی تھی۔اس موقع پر دارالحکومت ڈھاکہ سمیت ملک بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ ڈھاکہ کی سینٹرل جیل کے باہر مطیع الرحمان نظامی کے حامیوں نے مظاہرہ بھی کیا تھا۔

سنہ 2010 میں قائم ہونے والے جنگی جرائم کے ٹریبونل نے مطیع الرحمان نظامی کے علاوہ جماعت اسلامی کے دیگر اہم رہنمائوں کو بھی پھانسی کی سزا سنائی تھی جن میں سے عبدالقادر ملا، قمر الزماں سمیت کئی افراد کو پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے۔

تازہ ترین