نئی حلقہ بندیوں پر آئینی بحران سے بچنے کے لیے حکومت نے پیپلز پارٹی سے مدد مانگ لی۔
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قائد حزب اختلاف سے ملاقات کر کے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
نئی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیوں کی قانون سازی کے معاملے پر سینیٹ میں مطلوبہ اکثریت نہ ہونے پر حکومت کی بے بسی بڑھ گئی۔
قائد ِحزب اختلاف سید خورشید شاہ بتاتے ہیں کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ان سےملاقات کر کے مدد کی درخواست کی ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ نااہل پارٹی صدر کے معاملے پر شکست مسئلہ نہیں، اپنی عددی قوت کا پتا ہے، اصولی مؤقف ایوان میں رکھنا تھا، جو رکھ دیا۔
قائد حزب اختلاف نے ایک بار پھر حکومت کو فیض آباد دھرنا ختم کرانے کیلئے فوج کی مدد طلب کرنے کا مشورہ دےدیا۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور حکومتی عملداری کمزور ہو چکی ہے،حکومت کی عملداری نہ ہو تو وزیرداخلہ تک کو رینجرز اہلکار عدالت جانے سے روک دیتے ہیں۔