سپریم کورٹ میں کٹاس راج مندر ازخود نوٹس کے دوران اٹارنی جنرل کے پیش نہ ہونے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہارکیا اورایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کردی،جبکہ اٹارنی جنرل کو بھی طلب کرلیا گیا۔
چیف جسٹس میں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل کو طلب کیا تھا، انکے دفتر سے کوئی نہیں آیا۔چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو عدالت میں طلب کر لیا۔
سپریم کورٹ میں پنجاب حکومت اور ڈی سی او چکوال نے رپورٹ جمع کروا دی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہندو بھی اس ملک کے شہری ہیں،ہم ان کی سب سے بڑی عبادت گاہ کی حفاظت بھی نہیں کر سکتے،کٹاس راج مندر کے مسئلے کا حل چاہیے۔
چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ہدایت کی کہ اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دیں۔
چیف جسٹس کی حکومتی نمائندوں کوہدایت کی کہ مندرمیں تالاب کو ہر صورت بھرنا ہو گا،یہ ہماری ذمہ داری ہے۔تالاب میں پانی کے لیےمشکیں بھرکرلانی ہیں تولائیں۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب حکومت کٹاس راج مندر سے متعلق ایک ہفتے میں تجاویز دے۔