عمران خان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے نہیں نکل سکیں گےکیونکہ میں نے جو ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پڑھی ہے اس میں تمام اشارے رانا ثناء اللہ اورشہباز شریف کی طرف جاتے ہیں ۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک کا جمہوری عمل صحیح طرح سے آگے نہیں بڑھ پایا ہے ، جب جمہوری سسٹم نہیں چل پاتا تو فوج آجاتی ہے۔
پاکستان کی سیاست کا یہ المیہ ہے کہ ملٹری کا ڈکٹیٹر جمہوریت پسند بننے کی کوشش کرتا تھااور جو جمہوریت پسند ہے وہ ڈکٹیٹر بننے کی کوشش کرتا ہے۔
الیکشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ قبل ازوقت انتخابات ہماری جمہوریت کے لیے واحد حل ہے جبکہ ٹیکنوکریٹ حکومت کی آئین پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں ہے، مقررہ وقت پر انتخابات ہونے چاہیے تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
اتحاد کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے تو بالکل بھی انتخابی اتحاد نہیں ہوگا جبکہ ایم کیو ایم سے انتخابی اتحاد کے بارے میں ابھی کچھ کہہ نہیں سکتاہے۔
جاوید ہاشمی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جاوید ہاشمی اور نواز شریف ملاقات میں بڑے اچھے لگ رہے تھے انہوں نے مزید کہا جاوید ہاشمی کی وہی جگہ تھی وہ تحریک انصاف میں غلط آئے تھےانہوں نے یہ بھی کہاجب وہی شخص باغی بنا تو الیکشن جیت گیا اور داغی بنا تو الیکشن ہار گیا۔