• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناسا، سپر ٹیگر سائنسی غبارہ فضا میں روانگی کیلئے تیار

ناسا نے کہکشاں سے زمین میں داخل ہونے والے غیر معمولی تابکار خلائی شعائوں (کاسمک رے ذرات) کا مطالعہ کرنے کے لئے ایک بیلون تیار کیا ہے۔

ہر روز کہکشائوں سے زمین میں بے شمار غیر معمولی انتہائی زیادہ توانائی کی حامل خلائی شعائیں داخل ہوتی ہیں، ان میں سب سے زیادہ تقریباً90 فیصد پروٹون اور ہائیڈروجن کا مرکز ہوتے ہیں جبکہ ہیلیم گیس کا مرکز 8 فیصد اور الیکٹران 1 فیصد ہوتے ہیں۔

یہ کاسمک رے ذرات ستاروں کے آپس میں ٹکرائو سے پیدا ہوتے ہیں۔

منصوبے کے سائنسدانوں کے مطابق وہ ایک عرصے سے ان پُراسرار ذرات کا اصل ماخذ اور مقصد جاننے کی جستجو کر رہے ہیں۔

ان اعلیٰ توانائی کے حامل ذرات کی معلومات جمع کرنے اور ان کے مطالعے کے لیے ناسا نے 10 دسمبر کو ایک غبارہ فضا میں چھوڑنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق اس مطالعے سے یہ معلوم ہوگا کہ کاسمک رے کہا ں اور کیسے روشنی کی رفتار کے برابر زمین تک پہنچتی ہیں۔ ادھر ناسا محققین کا کہنا ہے سپر ٹائیگر اس گتھی کو سلجھانے میں مدد فراہم کرے گا۔

تازہ ترین