بھارتی ریاست بہار میں غریب ترین لوگ غربت کے باعث چوہے کھانے پر مجبور ہیں اور اسی وجہ سےیہ لوگ ’ریٹ ایٹرز‘ کے نام سے مشہور ہیں۔
بھارتی ریاست بہار میں’ موساہرز‘ نامی گروہ آباد ہے جن کی آبادی تقریباً 25 لاکھ ہے، یہ لوگ شدید غربت کے باعث چوہے کھانے پر مجبور ہیں۔
موساہرز کمیونٹی کے ایک فیکن نامی شخص نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں چوہے کھانا بے حد پسند ہے ۔ اسے بنانا بھی بہت آسان ہے۔ صرف 15 منٹ میں اس کا اسٹو بنا کے کھایا جا سکتا ہے۔
’ریٹ ایٹرز‘ موساہرزکو بہار میں شدید ناپسند کیا جاتا ہے جبکہ ہندوئوں کی سب سے نچلی ذات دلت بھی ان کو حقارت کی نظر سے دیکھتی ہے۔
راکیش نامی ایک اور شخص نے بتایا کہ ہم سارا دن گھر میں ایسے ہی بیٹھے رہتے تھے کیونکہ ہمارے پاس کوئی کام کرنے کے لیے نہیں ہوتا تھا اور اسی لیے کھانے کی بھی بے حد کمی تھی۔ ایک دن وہ چوہا کھانے پر مجبور ہوگئے اور پھر یہ روزانہ کا معمول بن گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی کئی حکومتیں تبدیل ہوچکی ہیں مگر نہیں بدلے تو ہمارے حالات ہم چوہے کھاتے تھے، کھاتے ہیں اور ہمیشہ ایسے ہی کھاتے رہیں گے۔
بہار میں محکمہ بہبود کے وزیر کا کہنا ہے کہ وہ موساہرز کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں اور جلد یہ لوگ چوہے کھانا چھوڑ دیں گے۔
ان کے مطابق اس کمیونٹی کے پرانے لوگ اب تک چوہے کھا رہے ہیں جبکہ نئی آنے والی نسل اس چیز سے دور ہے، یہ ایک مثبت تبدیلی ہے تاہم اس سلسلے کو جاری رکھا جائے تو ایک دن یہ لوگ چوہے کھانا بلکل چھوڑ دیں گے۔