ترجمان دفترخارجہ نے کہاہےکہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خط کے جواب میں بھارتی وزیر خارجہ نے جوابی خط میں ایک بار پھر ہٹ دھرمی کامظاہرہ کرتے ہوئےکہا ہےکہ بھارت کی جانب سے فائرنگ صرف دراندازی کی صورت میں کی جاتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان نے دراندازی کی تحقیقات پر اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو کام کرنے کے لیے کئی مرتبہ کہا تاہم بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو آزادانہ کام نہیں کرنے دیتا۔
ترجمان کا کہناہے کہ پاکستان نے بھارت کی طرف سے فائر بندی معائدے کی خلاف ورزی روکنے کو کہا تھا، تاہم بھارتی خط میں ایک بار پھر ہٹ دھرمی دکھائی گئی۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہناہےکہ رواں سال بھارت نے 1300 سے زائد بار فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ،بھارت کی سرحدی خلاف ورزیاں پچھلے 15 سال میں سب سے زیادہ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی جانب سے خط لکھنے کا مقصد قیمتی جانوں کا ضیا ع روکنا تھا۔