• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روس کے دبائو کے بعد شامی حکومت کا وفد جنیوا مذاکرات میں شامل

Russian Pressure Forced Syrian Government Delegation To Join Geneva Talks

روس کے دبائو کے بعد شامی حکومت کا وفد جنیوا مذاکرات میں شامل ہوگیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق شامی وزارت خارجہ کے ایک اعلان میں کہا گیا ہے کہ حکومتی وفد اقوام متحدہ کے زیراہتمام مذاکرات میں شرکت کے لیے اتوار کو جنیوا واپس آئے گا۔

Syria-Geneva-222

جنیوا مذاکرات کے دوسرے مرحلے کا آٹھواں دور منگل کے روز دوبارہ شروع ہوا جس میں شامی اپوزیشن کے وفد اور شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹیفن ڈی میستورا نے شرکت کی۔

ڈی میستورا کے مطابق بات چیت کا حالیہ دور رواں ماہ کے وسط تک جاری رہ سکتا ہے، شامی حکومت کے وفد کی جنیوا واپسی روس کے دبائو اور اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی جانب سے خبردار کیے جانے کے بعد عمل میں آئی۔

اس کے مقابل اپوزیشن کے وفد کا کہنا ہے کہ بشار الاسد کے رخصت ہونے کے مطالبے کو منجمد کرنے اور بات چیت میں کرد ڈیموکریٹک یونین پارٹی کی نمائندگی کو قبول کرنے کے لیے وفد کے ارکان پر امریکا اور یورپ کی جانب سے دبا ڈالا گیا۔

Syria-Geneva333

جنیوا میں بات چیت کا آٹھواں دور نومبر کے اواخر میں شروع ہوا تھا۔ ڈی میستورا کے مطابق بات چیت میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان شام میں آئینی اور انتخابی اصلاحات کے حوالے سے براہ راست مذاکرات ہوں گے۔

تاہم شامی حکومت کے وفد کو جنیوا پہنچنے میں ایک روز کی تاخیر ہو گئی اور پھر دور روز بعد حکومتی وفد واپس دمشق چلا گیا۔ وفد نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ اس مطالبے پر اصرار کے ذریعے بات چیت کا راستہ مسدود کر رہی ہے کہ شام میں اقتدار کی سیاسی منتقلی میں بشار الاسد کا کوئی کردار نہ ہو۔

تازہ ترین