• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس کل استنبول میں ہوگا

The Organization Islamic Country Meeting Will Be Held Tomorrow

امریکا کی جانب سے اپنے سفارت خانے کی القدس منتقلی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر غور کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس کل استنبول میں ہوگا۔

انیس سو انہتر میں مسجد اقصیٰ پر حملے کے بعد قائم ہونے والی مسلمان ممالک کی تنظیم ایک بار پھر فلسطین کے مسئلے پر مل بیٹھے گی۔

اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی اپنے پچاس سال مکمل کرنے کو ہے۔

تنظیم کے بنیادی اغراض و مقاصد میں مسلم امہ کا اتحاد، اسلامی اقدار کا تحفظ اور رکن ممالک کے درمیان تعاون اور یکجہتی کا فروغ شامل ہے تاہم فلسطین کامسئلہ ہو، کشمیر کا تنازعہ یا روہنگیا پر مظالم، او آئی سی کا کردار بیانات اور مذمتی قرادادوں تک ہی محدود رہا، مسلمانوں کو درپیش مسائل میں اس کی خاموشی اور غیر متحرک رویہ تنقید کا نشانہ بنتا رہا۔

امریکا کی جانب سے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کئے جانے کے بعد ایک بار پھر اسلامی ممالک اسی پلیٹ فارم پر سر جوڑ کر بیٹھیں گے، فلسطین کے مسئلے پر او آئی سی کا موقف واضح ہے، مقبوضہ علاقوں سے اسرائیلی تسلط کا خاتمہ اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام۔

دو ہزار تیرہ میں تنظیم کے سیکریٹری جنرل احسان او گلو کی جانب سے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے والے ملک کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کی تجویز بھی سامنے آچکی ہے لیکن کیا رکن ممالک امریکی اقدام کیخلاف کسی ٹھوس پالیسی پر متفق ہوسکیں گے یا اس بار بھی محض بیانات، مطالبات اور مذمتی قراداد پر اکتفا کرلیا جائےگا۔ مسلم دنیا کے سراپا احتجاج عوام کی نظریں ایک بار پھر او آئی سی پر لگ گئی ہیں۔

تازہ ترین