• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپرین کینسر کی دوا کی تاثیر بڑھانے میں معاون، تحقیق

Aspirin Strengthen Anti Cancer Drugs Research

نئی طبی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بعض اقسام کے کینسر میں مبتلا مریضوں کو اگر اسپرین بھی دی جائے تو مرض کے خلاف دوا کی تاثیر میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے سرطان کے علاج کی امید پیدا ہوجاتی ہے ۔

آسٹریلیا کی کوئنزلینڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اسپرین آنتوں سمیت مختلف اقسام کے کینسر کے علاج میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے،مطالعے کے مطابق مسلسل اسپرین کھانے سے ہاضمے کی نالی کے سرطان کے خطرات نصف رہ جاتے ہیں ۔

نئی تحقیق کے مطابق کچھ جین کا مجموعہ آر اے ایس کہلاتا ہے اور اس سے وابستہ سرطان کا علاج بہت مشکل ہوتا ہے،اس لئے جائزہ لیا گیا کہ آیا سورافنیب کے ساتھ اسپرین کھانے سے آر اے ایس میوٹیشن والے سرطان پر کوئی اثر پڑتا ہے یا نہیں؟

ماہرین نے بتایا کہ پھیپھڑے کے سرطان میں مبتلا چوہوں کو جب سورافنیب کے ساتھ اسپرین دی گئی تو اس سے بہت اچھے نتائج حاصل ہوئے، اس کے ساتھ آر اے ایس کی وجہ سے ہونے والے جلد کے سرطان میں بھی افاقہ ہوا۔

اس ضمن میں ڈاکٹر ہیلمٹ شائڈر نے کہا کہ اگر اس قسم کے کینسر میں دواں کے ساتھ اسپرین کی زیادہ مقدار ملا کردی جائے تو اس کے بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ماہرین پریقین ہیں کہ سورافنیب کے ساتھ اسپرین دی جائے تو دوا کی افادیت بڑھ جاتی ہے اور اس کے سائیڈ ایفیکٹس بھی کم ہوتے ہیں، اس سے کینسر پھیلنے کی رفتار سست ہوجاتی ہے اور ممکنہ طور پر رسولیوں کے واپس بننے کا عمل بھی رک جاتا ہے۔

اگلے مرحلے میں اسپرین اور سورافنیب کو انسانوں پر آزمایا جائے گا، لیکن یہ منزل ابھی دور ہے اور اس عمل میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

اگر اس ضمن میں کامیابی ہوئی تو اسپرین کو مزید پیچیدہ اقسام کے کینسر کے علاج معالجے میں آزمایا جاسکے گا۔

تازہ ترین