فلسطین کے صدر محمود عباس بیت المقدس پر بات چیت کے لئے مصر کے دورے پہنچ گئے ہیں۔جبکہ فلسطین میں پانچویں روزبھی مظاہرےجاری رہے،مظاہرین نے شمالی علاقہ بیت ایل کی مرکزی شاہرہ بند کردی،جبکہ مظاہرین اوراسرائیلی فوج کےدرمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
عرب ٹی وی کے مطابق صدر محمود عباس اپنے دو روزہ دورے کے دوران مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی سے ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
دریں اثنا امریکاکے متنازع فیصلےکےخلاف فلسطین میں پانچویں روزبھی مظاہرےہوئے،مظاہرین نے شمالی علاقہ بیت ایل کی مرکزی شاہراہ بندکردی۔مظاہرین اوراسرائیلی فوج کےدرمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
علاوہ ازیں انڈونیشیامیںامریکی سفارتخانےکے باہرہزاروں افراد نےمظاہرہ کیا،اور امریکاسے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ادھر برسلزمیں اسرائیلی وزیراعظم کی آمد پر بھی مظاہرہ کیا گیا۔بنگلہ دیش اور لبنان میں بھی مظاہرے کیے گئے۔