شامی حکومت اور اپوزیشن گروپوں کے درمیان امن بات چیت کا ایک نیا دور 21 وار 22 دسمبر کو قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقد ہو گا۔
قازق وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بات چیت میں لاپتہ اور مغوی افرادکی بازیابی، قیدیوں کی رہائی، انسانی امداد کی رسائی اور سیف زون کے موضوعات پر خصوصی توجہ مرکوز ہو نگی۔
یہ اعلان گزشتہ روز اس وقت سامنے آیا ہے جب روسی صدر ولادیمر پوتین کی جانب سے شام میں موجود روسی افواج کے ایک بڑے حصّے کے انخلاء کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
پوتین کا یہ حکم شام میں حمیمیم کے روسی اڈّے کے غیر اعلانیہ دورے کے موقع پر سامنے آیا۔ آستانہ بات چیت جس میں روس، ایران اور ترکی شامل ہیں، کا مقصد شام کے تنازع کو حل کرنا ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ چھ برسوں کے دوران اب تک تین لاکھ سے زاید افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ دس لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر اور پناہ گزین بن گئے۔