• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Bowl Of Mutton Soap Disclosed Murderer

کہتے ہیں جرم چھپائے نہیں چھپتا اور مجرم کی ذرا سی غلطی یا معمولی سراغ بھی انتہائی منظم واردارت کی گتھی سلجھا سکتا ہے۔

ایسا ہی کچھ بھارت کی جنوبی ریاست تلنگانہ میں ہوا، جہاں مٹن سوپ کی صرف ایک پیالی نے قاتل کو بے نقاب کر دیا۔

بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریاست تلنگانہ میں 27سالہ نرس سواتی نے اپنے آشنا راجیش کے ساتھ مل کر شوہر سدھارکر ریڈی کو پہلے بے ہوش کیا، پھر سر پربھاری چیز کے وار کرکے اُسے قتل کردیااور لاش جنگل میں لے جاکر جلا دی۔

معاملہ یہیں ختم نہیں ہوا بلکہ اپنے شوہر سدھارکر کی گمشدگی کو چھپانے کے لیے اُس نےاپنے آشنا راجیش کے چہرے پر پہلے تیزاب پھینکا اور پھرپلاسٹک سرجری کے لئے اسپتال لے آئی۔

سدھارکر کے اہل خانہ جب اسپتال پہنچے تو سواتی نے راجیش کو سدھارکر ظاہر کرتے ہوئے اپنے سسرالیوں کو بتایا کہ نامعلوم افراد نے اُس پر حملہ کر دیا تھا۔

تاہم اہل خانہ کو اُس وقت شک گزرا جب اسپتال کا عملہ مریضوں کے لیے مٹن سوپ لے کر آیا لیکن ’سدھارکر‘ نے سوپ پینے سے انکار کردیا، اُن کا شک اس وقت مزید بڑھ گیا جب اُس نے اسپتال کے عملے سے کہا کہ وہ ویجی ٹیرین یعنی سبزی خورہے جبکہ حقیقت میں سدھارکر نان ویجی ٹیرین تھا۔

پولیس کے مطابق سدھارکر کے گھر والوں نے رویے میں اِس فرق کو محسوس کیااور اُس سے رشتہ داروں سے متعلق سوالات کیے تو راجیش (جسے وہ لوگ سدھارکر سمجھ رہے تھے)نے بولنا بند کردیا اور اشاروں میں بات چیت کرنے لگا۔

سدھارکر کے اہل خانہ نے ساری صورتحال سے پولیس کو آگاہ کیا، جس پر پولیس نے تفتیش کی تو سواتی نے اعتراف جرم کرلیا اور بتایا کہ شناخت تبدیل کرنے کا خیال اُسے 2004ء میں ریلیز ہونے والی تیلگو فلم یوادو(Yevadu)سے آیا تھا، جس میں ایک پلاسٹک سرجن زخمی لڑکے کو اپنےآنجہانی بیٹے کا چہرہ دیتی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ راجیش کو اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد گرفتار کرلیا جائے گا۔

تازہ ترین