• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طالبان کے حملوں میں 18 افغان سیکورٹی اہلکار ہلاک

In Taliban Attack 8 Afhgan Soldier Killed

افغانستان میں طالبان کے حملوں میں 18سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

افغان حکام کے مطابق طالبان نے جنوبی صوبے ہلمند اور شمال مشرقی صوبے پکتیکا میں سیکورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا ، نجی افغان ٹی وینے بتایا ہے کہ ہلمند میں طالبان کے حملے میں 14 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔

ہلمند کے گورنر حیات اللہ حیات نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ سیکورٹی اہلکار ضلع گریشک کے ایک دور دراز علاقے میں منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کے لئے گئے تھے کہ اس دوران عسکریت پسندوں نے ان پر گھات لگا کر حملہ کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز نے اس کارروائی سے قبل متعلقہ سیکورٹی اداروں سے رابطہ نہیں کیا تھا، پکتیکا صوبے میں سیکورٹی چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں 4پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

دوسری جانب افغان فورسز نے مشرقی صوبے ننگرہار میں کارروائیوں کے دوران داعش کے 10جنگجوئوں کو ہلاک یا زخمی کرنے کا دعویٰ کیا ہے، صوبائی حکومت کے مطابق ان دہشتگردوں کو خوگیانی ڈسٹرکٹ میں نشانہ بنایا گیا ۔

دریں اثناء افغان صدر اشرف غنی نے ایک بار پھر پاکستان اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حکومتی موقف کا اعادہ کیا ، صدارتی دفتر کے مطابق اشرف غنی نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوان سے ملاقات کے دوران کابل حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کا اعادہ کیا۔

افغان نیوز ایجنسی کے مطابق اشرف غنی کا کہنا تھا کہ افغان حکومت دو طرفہ مذاکرات کے لئے تیار ہے جس میں پاکستانی حکام کے ساتھ براہ راست مذاکرات اور افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات شامل ہیں جس میں صرف افغان شامل ہوں۔

اس موقع پر ترک صدر نے افغانستان میں مصالحتی عمل کے دوران ترکی کی حمایت کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لئے مکمل طور پر تعاون کیلئے تیار ہیں۔

 

تازہ ترین