روس لیبیا کا بحران حل کرنے کے لیے امریکاکے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔
لیبیا میں روسی سفیر کے مطابق اُن کا ملک لیبیا پر سے اسلحے کی پابندی اٹھانے کا آغاز کرنے پر تیار ہے بشرط یہ کہ لیبیا میں ایک متحدہ مسلح فوج بنائی جائے۔ سفیر نے خبردار کیا کہ ’اس بات کی ابھی تک کوئی ضمانت نہیں ہے کہ لیبیا کو پیش کیا جانے والا اسلحہ آخر کار دہشت گردوں کے ہاتھوں میں نہیں پہنچے گا‘۔
یاد رہے کہ لیبیا کی سیکورٹی فورسز کو عالمی برادری کی جانب سے ہتھیاروں کی پابندی کا سامنا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ملک میں عمومی انارکی اور متعدد ملیشیاؤں کے پاس پھیلا ہوا چوری کا اسلحہ ہے۔
لیبیا کی فوج نے خلیفہ حفتر کے زیر قیادت کئی مرتبہ اپنے ملک پر عائد اسلحے کی پابندی اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ ادھر فائز السراج کی وفاق کی حکومت بھی اپنے طور پر بارہا اقوام متحدہ سے اس پابندی کو ہٹانے کا مطالبہ کر چکی ہے۔