• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علینہ قتل ، بہن اور اس کے منگیتر نے اعتراف جرم کرلیا

Alina Murder Sister And Her Fiance Confessed To Confession

ملیر کراچی میں سولہ سالہ علینہ کے قتل کی ملزم بہن اور اس کے منگیتر نے عدالت میں بھی اعتراف جرم کرلیا ۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں آج ملزمہ علوینہ اور اس کے منگیتر مظہر سمیت 4 ملزمان کو پیش کیا گیا، ملزم مظہر نے کہا کہ علینہ کے گلے پر پہلے چھری اس نے اور بعد میں علوینہ نے چلائی ، اعتراف جرم کے بعد دونوں ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ۔

کراچی کے علاقے سعود آباد میں قتل کی گئی علینہ کے مقدمے میں اہم پیشرفت سامنے آگئی، مقتولہ کی بہن علوینہ اور اس کے منگیتر مظہر نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

ملزم مظہر نے عدالت کو بتایا کہ اُس نے علینہ کو قابو کیا جبکہ علوینہ نے اُس کے گلے پر چھری چلائی، عدالت نے مقدمے میں گرفتار چار ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔

علینہ 5 دسمبر کو سعود آباد کے علاقے میں قتل ہوئی تو ابتدا میں اُس کی بہن علوینہ نے اسے ڈاکووں کی سفاکی قرار دیا۔

پولیس نے تحقیقات کے بعد علوینہ اور اس کے منگیتر کو گرفتار کیا تو علوینہ کے والدین نےالزام لگایا کہ پولیس نے علوینہ سے زبردستی بیان دلوایاہے۔

تاہم اب دونوں ملزمان نے جوڈیشل عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے، ملزم مظہر نے عدالتی بیان میں کہا کہ اُس نے علینہ کو قابو کرکے اُس کے منہ پر ہاتھ رکھا جبکہ علوینہ نے اپنی بہن کے گلے پر چھری چلائی۔

ملزمہ علوینہ نے عدالت کو بتایا کہ علینہ اپنے دوست احسن کے ساتھ مل کر اُسے بلیک میل کررہی تھی، جس پر اُسے احسن کے نازیبا مطالبات ماننے پڑے جبکہ احسن نے اُس کی غیراخلاقی وڈیو بھی بنالی تھی۔

علوینہ نے بیان میں کہا کہ احسن اپنے علاوہ دوسروں کے ساتھ بھی غیر اخلاقی تعلقات پر مجبور کرنے لگا تھا، جس کے بعد اُس نے انتہائی قدم اُٹھانے کا فیصلہ کیا۔

عدالت نے مقدمے میں گرفتار علوینہ، مظہر، احسن اور اس کے بھائی عباس کو جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

تازہ ترین