تحریک انصاف کی کورکمیٹی نے جہانگیر ترین کی نظر ثانی درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک پارٹی میں سیکریٹری جنرل کا عہدہ خالی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ سے نااہل ہونے والے پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری جہانگیر ترین نے پارٹی چیئرمین عمران خان کو پارٹی عہدے کا استعفیٰ پیش کیا ۔
بنی گالہ میں عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا ، اس موقع پر کورکمیٹی کا کہنا ہےکہ جہانگیر ترین نے محض اخلاقی بنیادوں پر پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیا جو قابل تحسین فیصلہ ہے۔
اجلاس میں حدیبیہ پیپر ملز کیس میں نیب کے کردار اورسابق چیئرمین کے مقرر کردہ پراسکیوٹرز پر کڑی تنقید بھی کی گئی ۔
سپریم کورٹ کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف کی صداقت اور امانت پر مہر تصدیق ثبت کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا اور جہانگیر ترین کی پارٹی کے لیے خدمات کو زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا گیا ۔
اجلاس کے بعد پارٹی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین کا کرپٹ، گاڈ فادر اور سیسلین مافیا سے کوئی موازنہ نہیں ، نااہل اور بددیانت شخص کو پارٹی کا صدر بنانے کے لیے آئین میں ترمیم کی گئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں3رکنی بنچ نے جہانگیر ترین کو مالی بے ضابطگیوں سمیت ہر الزام سے پاک قرار دیا ۔
اعلیٰ اخلاقی اوصاف کا مظاہرہ کرتے ہوئے جہانگیر ترین پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دیا، جسے انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔
اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی کی کورکمیٹی کے اجلاس میں حدیبیہ پیپر ملز کیس میں نیب کے کردار اورسابق چیئرمین کی جانب سے مقرر کردہ پراسکیوٹرز کی شریف خاندان سے ملی بھگت پر بھی کڑی تنقید کی گئی ۔
تحریک انصاف نے حدیبیہ کیس کے معاملے پر آئندہ کا پارٹی لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں اعلی سطح کی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے، اسد عمر، شفقت محمود ، فواد چوہدری اور ڈاکٹر بابر اعوان کمیٹی کے رکن ہوں گے ۔