• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیس بک،آپ کیلئے نقصان دہ ہو سکتی ہے، اعتراف

فیس بک نے اعتراف کیا ہے کہ اس کی ویب سائٹ استعمال کا صارفین کیلئے ذہنی مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ اس بات کا اعتراف ہے کہ کمپنی کو اُن نقادوں کے زبردست دبائو کا سامنا ہے جو معاشرے پر سماجی رابطوں کی اس ویب سائٹ اثرات کے حوالے سے انتباہ جاری کر رہے ہیں۔

فیس بک کے محققین نے اپنے بلاگ پر اعتراف کیا ہے کہ لوگوں کو بلاوجہ اور غیر محسوس انداز میںملنے والی معلومات سے اُن کے احساسات بگڑ جاتے ہیں تاہم کمپنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ لوگوں سے زیادہ سے زیادہ میل جول اور بات چیت سے یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔

لوگوں پر ویب سائٹ کے استعمال کے منفی اثرات کے حوالے سے کمپنی کا اعتراف ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب فیس بک کے سابق ایگزیکٹو نے ادارے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ویب سائٹ بنانے والوں کی جانب سے تیار کردہ قلیل مدتی اور فیڈ بیک کے عادی بنانے والے پروگرام کی وجہ سے معاشرے کا نظام تباہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ فیس بُک ایسا مقام ہے جہاں کوئی مہذبانہ بحث و مباحثہ نہیں ہوتا، کوئی تعاون نہیں، غلط معلومات پھیل رہی ہیں اور بد اعتمادی پائی جاتی ہے۔ سال کے آخر میں فیس بک پر تنقید بڑھ گئی ہے۔

کئی مرتبہ ویب سائٹ پر روسی پروپیگنڈہ اور جعلی خبریں جاری کرنے کے الزامات لگتے رہے ہیں جبکہ نفرت انگیز مواد، جارحانہ اور ناقابل قبول مواد اور اشتہارات، ظالم حکومتوں کے نقادوں کو خاموش کرنے کے الزامات بھی نئے نہیں ہیں۔

ایسی صورتحال میں فیس بک کے چیف ایگزیکٹو افسر مارک زوکربرگ نے معذرت کا اظہار کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کا مشن دنیا کے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے۔

مختلف ریسرچز میں ثابت ہوا ہے کہ فیس بک، ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا سائٹس استعمال کرنیوالے لوگ جذباتی لحاظ سے خوش و خرم نہیں ہوتے، بالخصوص نوجوان طبقہ ذہنی طور پر زیادہ بیمار ہوجاتا ہے۔

تازہ ترین