• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Seven Attacks During The Seven Yearminorities

کوئٹہ میں اقلیتی برادری کی عبادت گاہ پر اتوار کو ایک مرتبہ پھر دہشت گردحملہ ہواجس کے نتیجے میں زرغون روڈ پر واقع چرچ میں 9 انسانوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑے۔ سن 2010سے اب تک ہونے والے واقعات کا جائزہ لیں تو اقلیتی برادی اور ان کی عبادت گاہوں پر ہونے والا یہ ساتواں حملہ ہے۔

تاریخی حوالوں پر نظر ڈالیں تو اس سے قبل 19 جولائی 2010ء کو فیصل آباد میں دو مسیحی بھائیوں کو اس وقت گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا، جب وہ عدالت سے باہر جارہے تھے۔ نامعلوم افراد کے اس حملے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگیا تھا۔

مارے جانے والے دونوں بھائیوں پر توہینِ مذہب کے الزام میں عدالت میں کیس چل رہا تھا۔ کیس کی سماعت کے بعد دونوں بھائی جیل واپس جارہے تھے اور ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں لگی ہوئی تھیں۔ حملہ آور واقعے کے بعد احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے تھے۔

دو ہزار تیرہ میں عیسائی برادری دو مرتبہ نشانہ بنی۔ پہلا واقعہ 7 مارچ 2013 ء کو لاہور میں پیش آیا جہاں بادامی باغ کے علاقے میں واقع مسیحی بستی جوزف کالونی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص ساون مسیح کی جانب سے توہینِ اسلام کیے جانے کے بعد سیکڑوں افراد نے بستی پر حملہ کردیا اور 200 گھروں کو آگ لگادی ۔

دوسراواقعہ اسی برس بائیس ستمبر کو پیش آیا جب پشاور کے ایک چرچ میں خون کی ہولی کھیلی گئی۔ کوہاٹی گیٹ کے قریب واقع چرچ پر ہونے والے دو خود کش دھماکوں میں اٹھتر افراد مارے گئے جبکہ ایک سو تیس زخمی ہوئے۔

چارنومبر 2014ء کو پنجاب کے ضلع قصور کے نواحی گائوں کوٹ رادھا کشن میں شہزاد مسیح اور اس کی بیوی شمع کوموت کی نیند سلادیا گیا ۔ پولیس کے مطابق آنجہانی جوڑے کو مبینہ طور پر قرآن مجید کی بے حرمتی پر مشتعل افراد نے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر انہیں اینٹوں کے بھٹے میں ڈال کر زندہ جلادیاتھا۔

پندرہ مارچ دو ہزار پندرہ کو لاہور کی عیسائی آبادی یوحنا آباد میں واقع دو گرجاگھروں پر خودکش حملے کرکے ایک مرتبہ پھر فضا کو سوگوار کردیاگیا۔

واقعے کے خلاف بڑے پیمانے پر جھگڑے بھی ہوئے، جن میں دوافرادکو جلاکر ہلاک کردیا گیا۔ اس کیس کی سماعت کا تاحال کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے۔

گزشتہ برس 27 مارچ کو لاہور کا ایک اور چرچ دہشت گردوں کا نشانہ بنا۔ حملے میں ایسٹر کی خوشیاں میں شامل 72 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے ۔

تازہ ترین