• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ تعلیم سندھ میں غیر قانونی بھرتیوں کا اعتراف ، اپیل مسترد

Education Department Accept Illegal Recruitment In Sindh Reject Appeal

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے سپریم کورٹ میں 2013 میں محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیوں کا اعتراف کر لیا۔

سپریم کورٹ نے محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف محکمہ تعلیم سندھ کی اپیل مسترد کردی۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں 2 رکنی بنچ کے روبرو ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ سرور خان نے اعتراف کیا کہ محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیاں ہوئیں، 397ملازمین بغیر پوسٹ سیلکشن کے بھرتی کیے گئے۔

اس موقع پر جسٹس شجاع علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل صاحب،یہ آپ ہی کی حکومت کا کارنامہ ہے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ بجٹ نہیں، کہاں سے تنخواہیں دیں،جس پر جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ حکومت کا ہی کارنامہ ہے۔

بینچ کے سربراہ جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ اگر غیر قانونی بھرتی ہوئے تو نکال کیوں نہیں رہے، ملازمین کوالیفائی نہیں کرتے تو شوکاز نوٹس دے کر فارغ کریں،ملازمین جب تک نوکری پر ہوں ان کی تنخواہیں نہیں روکی جا سکتیں۔

سپریم کورٹ نے ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف محکمہ تعلیم کی اپیل مسترد کردی،ٹربیونل نے 19ملازمین کوتنخواہیں جاری کرنے کی ہدایت دی تھی۔

تازہ ترین