ریاض کی عمومی عدالت نے خواتین پر نقاب کے بجائے حجاب کی شرط مقرر کردی۔
شرط کے مطابق جنرل کورٹ یا عمومی عدالت آنے والی خواتین کو شرعی حجاب کی پابندی کرنا پڑے گی۔ اس طرح ریاض جنرل کورٹ چہرہ ڈھک کر عدالت میں آنے کی شرط سے دستبردار ہوگئی ہے اور اس نے حجاب کی شرط پر اکتفا کرلیا ہے۔
یاد رہے کہ ایک سعودی وکیل خاتون نے گزشتہ دنوں ریاض کی عدالت میں جج کے سامنے چہرہ کھول کر مسئلہ پیدا کردیا تھا جس پر جج نے اسے عدالت سے باہر جانے کا حکم دیا تھا۔
اس پر خاتون وکیل کو تربیت دینے والے سعودی وکیل اور ریاض عدالت کے درمیان ٹھن گئی تھی ۔
وکیل نے جج کی شکایت اعلیٰ عدالتی کونسل کے سربراہ اور عدالت کے سربراہ دونوں سے کی تھی۔
وزارت انصاف کی جاری کردہ وضاحت نے خاتون وکیل کو متعدد غلطیوں کا قصوروار قرار دیا تھا۔