• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرنیٹ رسائی: چین نے نیپال میں بھارتی اجارہ داری ختم کردی

China Breaks Indias Internet Monopoly In Nepal

چین کے تعاون سے نیپال میں نئے آپٹیکل فائبر لنک کے بعد انٹرنیٹ رسائی کے لئے بھارتی اجارہ داری ختم ہوگئی۔

بھارتی اخبار’ ہندوستان ٹائمز‘کے مطابق نیپال کے وزیر اطلاعات و مواصلات موہن بہادربسنیت اور چینی سفیر یو ہونگ نے درالحکومت کھٹمنڈو میں ایک تقریب کے دوران فائبر لنک کا افتتاح کیا۔

نئی فائبر لنک سے قبل نیپال دنیا بھر میں انٹرنیٹ کے ذریعے رسائی کے لئے بھارت پر انحصار کرتا تھا،جس کی معقول فیس اور رائلٹی ادا کی جاتی تھی جبکہ بھارت کی سرکاری فرم کے ساتھ ساتھ نیپال نجی بھارتی کمپنیوں سے بھی بینڈوتھ حاصل کرتا تھا۔

نیپال کا سرکاری ٹیلی کام سروس پرووائیڈر ’نیپال ٹیلی کام‘اب چائنا ٹیلی کام گلوبل لمیٹڈ سے بینڈ وِتھ حاصل کررہا ہے،نیپال ٹیلی کام نے چینی کمپنی کے ساتھ دسمبر2016ء میں بینڈوِتھ کے لئے معاہدہ کیا تھا جبکہ اسے آپریشنل کرنے سے قبل گذشتہ ہفتے کامیاب تجربہ کیا گیا ۔

چینی آپٹیکل فائبر کھٹمنڈو کے شمال میں 175کلومیٹر دوررسووا کے علاقے سے نیپال میں داخل ہوتی ہے۔

نیپالی وزیر کا کہنا ہے کہ یہ نیپال ۔چین تعلقات میں نئی جہت کا اضافہ کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ نیپال میں چینی ریلوے نیٹ ورک کی توسیع کے لئے نیپال میں انفرااسٹرکچر بھی بنایا جاچکا ہے۔

اس موقع پر چینی سفیرکاکہناتھا کہ چین نیپال میں دوسرا سب سے بڑا سرمایہ کار ہے اور اپنے کئی سیاح بھی یہاں بھیجتا ہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جنرل منیجر کامینی راج بھنڈاری کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کے لئے نیپال کا بھارت پرانحصار آج سے ختم ہوگیااور اب ہم اپنے کاروبار کو پھیلانے کے قابل ہوگئے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم صرف ایک پوائنٹ پر چین کے ساتھ منسلک ہیں،مستقبل میں اِسے مزید بڑھایا جاسکتا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق نیپال میں ہر روز ساڑھے 6ہزار نئے صارفین انٹرنیٹ سے منسلک ہوتے ہیں جبکہ عوام کی اکثریت نیپال ٹیلی کام کی سروسز استعمال کرتی ہے۔

تازہ ترین