میڈیکولیگل ذرائع کے مطابق پروفیسر حسن ظفر کا گزشتہ روز ایکسرے اور سی ٹی اسکین لیا گیا تھا جس پر ماہرین کی رائے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم میں موت کی کوئی مخصوص وجہ سامنے نہیں آسکی تھی، جس کے باعث ماہرین سے رائے لی جا رہی ہے، پروفیسرحسن ظفر کے اعضا کے نمونے کیمیائی تجزیے کےلئے بھیجے جائیں گے۔ کیمیائی تجزیے کے نتائج آنے میں کم سے کم ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ لندن کے ڈپٹی کنوینر پروفیسر حسن ظفر عارف کی لاش ابراہیم حیدری سے گاڑی کی پچھلی سیٹ سے ملی تھی۔