• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکہ میں مسلمانوں کی آبادی مسلسل بڑھ رہی ہے

Muslim Population Increasing Rapidly In Usa Research

مسلمانوں پناہ گزینوں اوران سے متعلق دیگرمسائل پرآج کل سیاسی بحث عروج پرہے اوراس صورتحال میں اکثر لوگوں کے ذہن میں یہ سوال ابھرتا ہے کہ آخر امریکہ میں مسلمانوں کی تعداد ہے کتنی؟

بظاہریہ سوال جتنا سادہ ہے اس کا جواب اتنا ہی آسان ہے۔امریکی محکمہ مردم شماری کبھی کسی سے مذہب کے بارے میں سوال نہیں کرتا اوریہی وجہ ہے کہ امریکی مسلمانوں کی تعداد کے حوالے سے سرکاری اعدادوشماردستیاب نہیں۔

امریکی تھنک ٹینک’پیوریسرچ سینٹر‘ کی ریسرچ کے مطابق امریکہ میں رہائش پذیر ہرعمر کے مسلمانوں کی تعداد2017م میں تین اعشاریہ چار پانچ ملین تھی۔امریکہ کی مجموعی آبادی میں مسلمان 1.1فیصدہیں۔

پیوریسرچ سینٹر کے اندازوں کے مطابق امریکہ میں مسلمانوں کی تعداد امریکی یہودیوں سے کم ہے تاہم مسلمانوں کی آبادی میں تیزی سے ہوتے اضافے کودیکھا جائے تو 2040مسلمان ،عیسائیوں کے بعدیہودیوں کی جگہ امریکہ کا دوسرا بڑا مذہبی گروپ بن جائیں گے۔

اندازوں کے مطابق2050تک امریکی مسلمانوں کی آبادآٹھ اعشاریہ ایک ملین یا مجموعی آبادی کا ایک اعشاریہ دو فیصد تک ہوجائے گی جوموجودہ تعداد کا تقریباً دگنا ہے۔

امریکہ کے مختلف علاقوں میں مسلمان کی تعداد مختلف ہے۔مثال کے طورپر واشنگٹن ڈی سی میں مسلمان کمیونٹی کی تعداد اچھی خاصی ہے۔اسی طرح دیگرریاستوں مثلا نیوجرسی میں رہنے والے مسلمانوں کی تعداد بھی دویا تین گنا زیادہ ہےلیکن کچھ امریکی ریاستوں میں مسلمانوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔

امریکی مسلمانوں کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔سال 2007میں جب پہلی بار امریکی مسلمانوں پرریسرچ کی گئی تو اس وقت امریکا میں تمام عمر کے مسلمانوںکی تعداد پنتیس اعشاریہ دو ملین تھی۔سال 2011میں مسلمانوں کی تعداد بڑھ کر پچھتر اعشاریہ دو ملین ہوگئی ۔

مسلمان آبادی میں تقریباًایک لاکھ سالانہ کے حساب سے مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اضافے کا سبب بلند شرح پیدائش اوردیگرملکوں سے مسلمان پناہ گزینوں کی امریکہ آمد ہے۔

امریکی مسلمانوں کی آبادی پر تبدیلی مذہب کا کچھ خاص اثرنہیں پڑا۔شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ جتنی تعداد میں لوگوں نے اسلام قبول کیا تقریبا ًاتنی ہی تعداد میں لوگوں نے اسلام چھوڑ کردوسرا مذہب اپنا لیا۔

ہرپانچ میں سے ایک امریکی مسلمان مختلف مذہب اورروایات میں پروان چڑھا اورپھربعدمیں اسلام قبول کیا۔بالکل اسی طرح بہت سے امریکی ایسے ہیں جوپہلے مسلمان تھے لیکن اب اسلام سے ان کوکوئی تعلق نہیں۔

تازہ ترین