• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی:انتظار قتل کیس، گاڑی میں موجود لڑکی شامل تفتیش

Girl In Car Included In Investigation Of Intezar Case

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں نوجوان انتظار کے قتل کے وقت گاڑی میں موجود لڑکی کو شامل تفتیش کرلیا گیا ۔

لڑکی نے ابتدائی بیان میں بتایا کہ فائرنگ سے قبل ہم نے قریب سے ہی 2 برگر خریدے ۔جس کے بعد انتظار کا ایک دوست نظر آیا ۔جس سے انتظار نے ہاتھ ملایا۔اس کے کچھ ہی دیر بعد ایک گاڑی ہماری گاڑی کے آگے آئی، ہمیں روکا گیا ۔ انتظار سے پوچھا کیا ہورہا ہے،لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔

انتظار نے گاڑی کو آگے بڑھایا تو فائرنگ ہو گئی ، گاڑی رکی تو وہ اتری اور رکشہ لے کرچلی گئی۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے انتظار کے والد نےکار میں موجود لڑکی کو سامنے لانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ تفتیش پر عدم اعتماد کا اظہار بھی کیا تھا۔

تفتیشی حکام کے مطابق انتظار احمد قتل کیس میں گاڑی میں موجود لڑکی کو شامل تفتیش کرلیا گیا، اور پولیس کا لڑکی سے باضابطہ طور پر رابطہ ہوگیا ہے۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق انتظار حسین پر فائرنگ دو اہلکاروں نے دو اطراف سے کی، دونوں نائن ایم ایم پستول سرکاری تھے، جنہیں قبضے میں لے لیا گیا۔گاڑی پر پانچ گولیوں کے نشانات ہیں۔

تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے چار گولیاں ڈرائیونگ سائیڈ یعنی انتظار کی طرف پیچھے کی جانب سے لگیں، ایک گولی ڈرائیونگ سیٹ کے برابر میں لگی جہاں اسکی دوست بیٹھی تھی،تاہم اسے گولی نہیں لگی۔ موقع سے نائن ایم ایم پستول کے ہی 16سے 17خول ملے۔

تفتیشی حکام نے امکان ظاہر کیا ہے کہ چلائی گئی گولیوں کی تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ ممکن ہے اندھیرے، نالے اور لوگوں کے رش کے باعث باقی خول نہ مل سکے ہوں ۔

ملنے والے خولوں کی فارنزک رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوسکی۔

امکان ہے کہ گولی لگنے کے بعد انتظار سے گاڑی بے قابو ہوگئی ہو۔ گاڑی پہلے فٹ پاتھ سے ٹکراتے ہوئے درخت پر لگی اور خالی پلاٹ تک جا پہنچی ۔ خالی پلاٹ پر بنے گٹر سے گاڑی کا ٹائر ملا ہے۔

تازہ ترین