کئی ممالک میں پارہ منفی ایک ڈگری کو چھوتے ہی لوگ سردی سے کانپنے لگتے ہیں ،لیکن روس کے علاقے سائبیریا میں ایک ایسا قصبہ بھی ہے جہاں شدید ترین سردی کے باوجود بھی نظام زندگی بحال ہے۔
’اومیاکون‘ نامی قصبے میں پارہ منفی 62ڈگری سینٹی گریڈ تک گر چکا ہے اور سردی کا یہ عالم ہے کہ تھرما میٹر نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔
شدید سردی کی وجہ سے لہو تو کیا انسانی پلکوں پر بھی برف جم چکی ہے اور مچھلیاں فروخت کرنے والے انہیں فریزر میں رکھنے کے بجائے باہر رکھ کر ہی فروخت کررہے ہیں۔
دنیا کے سرد ترین علاقے میں اس سردی کے باوجود بھی نظام زندگی بحال ہے اور یہاں کے باسی اپنے اپنے کاموں میں معمول کے مطابق مصروف نظر آرہے ہیں۔