• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارود پھٹا نہیں جلا، جس سے حملہ آور ہلاک ہوگیا، راجہ عمر خطاب

The Attacker Was Killed By The Burning Of Ammunition Raja Umer Khitab

کراچی کے علاقے ملیر کینٹ کے قریب ایس ایس پی راؤ انوار کی گاڑی پر حملہ ہوا، حملے میں ایس ایس پی راؤ انوار محفوظ رہے ۔ ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ کہتے ہیں لگتا ہے خودکش حملہ کیا گیا، وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے راؤ انوارکو ٹیلی فون کر کے خیریت دریافت کی ، حملے کی رپورٹ طلب کرلی۔

انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمرخطاب نے حملےکی جگہ کادورہ کیا، ایس ایس پی ملیر راؤ انوارپر حملے سے متعلق سی ٹی ڈی انچارج راجہ عمر خطاب کا کہناہے کہ حملے کے بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا کیوں کہ حملے میں بارود پھٹا نہیں بلکہ جل گیا،جس کے باعث حملہ آور مکمل جھلس گیا۔

انہوں نے کہا کہ ممکن ہو کہ حملہ آور کا مقصد راؤ انوار کو روکنا ہو ۔اس دوران حملہ آوروں کے دیگر ساتھی راؤ انوار کے رکنے پرحملہ کرتے۔

واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ملیر کینٹ کے قریب ماڈل کالونی لنک روڈپر ایس ایس پی راو انوار کی گاڑی پر خود کش حملہ ہوا جس میں  راؤ انوار محفوظ رہے ۔پولیس کے مطا بق خودکش حملہ آور سمیت 3دہشت گرد مارے گئے جبکہ 2نائن ایم ایم پستول اور2گولیاں برآمد ہوئیں۔

ایس ایس پی راؤ انوار اپنے دفتر سے گھر جارہے تھے کے ملیر کینٹ ، گیٹ نمبر 6 کے مقام پر خود کش بمبار نے حملہ کردیا۔ ایس ایس پی راو ٔانوار بکتر بند گاڑی میں سوار ہونے کی وجہ سے محفوظ رہے۔

راؤ انوار کا کہنا ہے کے خود کش حملہ آور گاڑی سے ٹکرایا اور پھٹ گیا ،حملے میں راؤ انواراور ساتھی اہلکار محفوظ رہے جبکہ مقابلے میں دو حملہ آور ہلاک ہوگئے۔

وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے ایس ایس پی ملیر پر خودکش سے متعلق ڈی آئی جی ایسٹ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے، انہوں نے ایس ایس پی ملیر سے ٹیلی فونک رابطہ بھی کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔

 

تازہ ترین