• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور: متحدہ اپوزیشن کا جلسہ شروع،زرداری بھی پہنچ گئے

سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہورکے سلسلے میں متحدہ اپوزیشن کا احتجاجی جلسہ لاہور میں شروع ہوگیا، سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری جلسہ گاہ میں موجود ہیں، جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری بھی جلسہ گاہ پہنچ چکے ہیں۔

آصف علی زرداری کو اس جلسے کا مہمان خصوصی قرار دیا جارہا ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کی اتحادی جماعتوں پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، پاک سرزمین پارٹی اور دیگر جماعتوں کے رہنما جلسہ گاہ پہنچ گئے ہیں۔

متحدہ اپوزیشن کے جلسے سے پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وٹو اور دیگر جماعتوں کے رہنماوٓں نے خطاب کیا۔

عوامی تحریک کے جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری بھی پہنچ چکے ہیں جو جلسے سے خطاب کریں گے۔

آصف زرداری کی آمد سے قبل پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ، قمر زمان کائرہ، اعتزاز احسن، لطیف کھوسہ، راجہ پرویز اشرف، نیئر بخاری، منظور وٹو کے علاو دیگر رہنما جلسہ گاہ میں موجود ہیں۔

تحریک انصاف کی جانب سے فردوس عاشق اعوان اور دیگر رہنما و کارکن بھی جلسہ گا ہ میں موجود ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کچھ دیر بعد جلسہ گاہ پہنچیں گے اور جلسے سے خطاب کریں گے۔

لاہور میں متحدہ اپوزیشن کے احتجاجی جلسے کے لیے پنجاب اسمبلی کے سامنے کنٹینر پر اسٹیج سجایا گیا ہے، پنڈال میں شرکاء کیلئے بڑی تعداد میں کرسیاں موجود ہیں۔

متحدہ اپوزیشن کے احتجاجی جلسے میں عوامی تحریک، پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کے کارکن بڑی تعداد میں پہنچ چکے ہیں، جبکہ جوق درجوق کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

جلسے کے باعث مال روڈ اور ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا ہے، شاہراہ فاطمہ جناح، کچہری روڈ، ہال روڈ، کوپر روڈ، بوڑھ والا چوک، ایجرٹن روڈ پر ٹریفک جام کی صورت حال ہے۔

سربراہ پاکستان عوامی تحریک علامہ طاہر القادری آج کے جلسے میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کے استعفے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

ادھر چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال بھی متحدہ اپوزیشن کے جلسے میں شرکت کے سلسلے میں لاہور پہنچ چکے ہیں، وہ دیگر رہنماؤں کے ہمراہ جلسے میں شریک ہوں گے۔

گزشتہ روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حالات کےمطابق طے کریں گے کہ احتجاج کتنے روز تک جاری رکھیں، ویسے بنیادی طور پر انہیں ایک دن کا احتجاج کرنا ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ ایک ہی اسٹیج ہوگا جہاں سے سب خطاب کریں گے، اس احتجاج میں سب برابر کے میزبان ہیں اور یہ حکومت کو اپوزیشن کا مشترکہ پیغام جا رہا ہے۔

لاہورمیں متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے پیش نظر پنجاب حکومت نے دھرنے کے دوران رینجرز طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، رینجرز کو پنجاب اسمبلی، گورنر ہاؤس اورحساس مقامات پر تعینات کیا جائے گا۔

لاہورمیں احتجاج اورجلسے کے پیش نظر پنجاب یونیورسٹی اولڈ کیمپس ، جی سی یونیورسٹی اور مال روڈ کے اطراف کے 6 نجی اسکول بند رکھے گئے۔

واضح رہے کہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر طاہرالقادری نے دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کیے تھے جس کے نتیجے میں حکومت کے خلاف ایک گرینڈ اپوزیشن الائنس بنایا گیا ہے۔

تازہ ترین